
سرینگر، 02 نومبر (ہ س):۔ سرینگر کے خوبصورت پولو ویو گراؤنڈ سے دوڑنے والوں کے جذبے کو سراہتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کو دوسری کشمیر میراتھن 2025‘‘ کے فاتحین اور شرکاء کو مبارکباد پیش کی اور اس تقریب کو اتحاد، نظم و ضبط اور لچک کا جشن قرار دیا۔ ایل جی نے کہا کہ تمام جیتنے والوں اور شرکاء کو میری دلی مبارکباد۔ میں رنرز کے جذبے کو سلام کرتا ہوں اور ان کی کامیابیوں کو سراہتا ہوں۔ انہوں نے کہا، میراتھن لوگوں اور برادریوں کے درمیان ایک پل کا کام کرتی ہے، جو ترقی اور مشترکہ عزم کی علامت ہے۔ تقریب کو انسانی ترقی اور اجتماعی قوت ارادی کا عکاس قرار دیتے ہوئے، ایل جی سنہا نے کہا کہ یہ جسمانی، ذہنی اور جذباتی طاقت کو فروغ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوڑنا ہمیں تھکاوٹ پر قابو پانے، حدود کو آگے بڑھانے اور زندگی کے ہر شعبے میں آگے بڑھنا سکھاتا ہے۔ انہوں نے میراتھن کو قابلیت اور ذاتی دریافت کے اظہار کے طور پر بیان کیا، اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہر دوڑنے والے کی اندرونی طاقت انہیں ناممکن کو فتح کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ چاہے یہ مکمل ہو یا ہاف میراتھن، ہر شریک کی قوت ارادی ثابت کرتی ہے کہ کوئی بھی مقصد پہنچ سے باہر نہیں ہے۔ سنہا نے کہا کہ کشمیر میراتھن مقامی معیشت اور سیاحت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی، جبکہ نوجوانوں کو جموں و کشمیر میں دوڑ اور فٹنس کلچر کو اپنانے کی ترغیب دے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات نہ صرف صحت اور نظم و ضبط کو فروغ دیتے ہیں بلکہ سماجی تعلق، فخر اور خود اعتمادی کے مواقع بھی پیدا کرتے ہیں۔ ایل جی نے مزید کہا کہ ایونٹ کا اثر کھیلوں سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا، جب افراد نظم و ضبط اور عزم کے ذریعے کامیابی حاصل کرتے ہیں، تو یہ پوری کمیونٹی کو متاثر کرتا ہے اور ایک پراعتماد، خود انحصار جموں و کشمیر بنانے میں اپنا حصہ ڈالتا ہے۔ مستقبل کے لیے امید کا اظہار کرتے ہوئے، سنہا نے کہا کہ میراتھن ایک بین الاقوامی ایونٹ کے طور پر بڑھتا رہے گا جو 'سماجی ہم آہنگی، کھیلوں کی عمدگی، اور سیاحت کی اپیل' کو فروغ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ بھی امید ہے کہ جلد ہی جموں میراتھن سرینگر میں ہونے والی میراتھن کی تکمیل کرے گی۔ایک ساتھ، دونوں ایونٹس ترقی، سیاحت اور اتحاد کو آگے بڑھائیں گے، اور جموں و کشمیر کو ہندوستان میں کھیلوں کے سب سے خوبصورت مقامات میں شامل کرنے میں مدد کریں گے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir