
کھڑگے کو خط میں کانگریس چھوڑنے والوں کے ناموں کی فہرست
چنڈی گڑھ، 2 نومبر (ہ س)۔
ہریانہ اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر، ریاستی وزیر خزانہ اور چھ بار ایم ایل اے رہنے والے پروفیسر سمپت سنگھ نے اتوار کو دوسری بار کانگریس کو الوداع کہا۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے کو بھیجے گئے اپنے استعفیٰ کے خط میں، سمپت سنگھ نے کہا کہ انہیں اب یقین نہیں ہے کہ کانگریس پارٹی ریاستی سیاست میں ہریانہ کے لوگوں کو مضبوط نمائندگی فراہم کر سکتی ہے۔
پروفیسر سمپت سنگھ، جو سابق نائب وزیر اعظم آنجہانی دیوی لال کے ساتھیوں میں سے تھے، 8 اگست 2022 کو دوسری بار کانگریس میں شامل ہوئے، 2019 میں، انہوں نے کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی، لیکن وہ وہاں زیادہ دیر تک نہیں رہے۔ 2024 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی نے امیدوار پروفیسر سمپت سنگھ کا ٹکٹ حصار ضلع کی نلوا اسمبلی سیٹ سے منسوخ کر کے انل مان کو الیکشن لڑنے کے لیے امیدوار بنایا، لیکن بی جے پی لیڈر رندھیر پنیہار وہاں سے جیت گئے۔ سمپت سنگھ نے انتخاب میں باغی امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا، لیکن بعد میں انہیں نامزدگی واپس لینے پر راضی کیا گیا۔ حال ہی میں، پروفیسر سمپت سنگھ نے آئی این ایل ڈی کے سربراہ ابھے سنگھ چوٹالہ کی درخواست پر روہتک میں تاو¿ دیوی لال کی یوم پیدائش کی ریاستی سطح کی تقریب میں اسٹیج شیئر کیا تھا۔ تب سے یہ قیاس آرائیاں عروج پر تھیں کہ پروفیسر سمپت سنگھ کسی بھی دن کانگریس کو الوداع کہہ سکتے ہیں۔
پروفیسر نے اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور سابق وزیر اعلیٰ اوم پرکاش چوٹالہ کی حکومت میں وزیر خزانہ اور توانائی کے طور پر خدمات انجام دی تھیں، جو آئی این ایل ڈی کے سربراہ تھے۔ کانگریس صدر کے نام اپنے استعفیٰ خط میں سمپت سنگھ نے لکھا تھا کہ انہوں نے تین بار چیف منسٹر بھجن لال، مرکزی ریاستی وزیر راو¿ اندرجیت، سابق ایم پی کلدیپ بشنوئی، بھیوانی-مہیندر گڑھ کے ایم پی چودھری دھرمبیر سنگھ، سابق مرکزی وزیر چودھری بیرندر سنگھ، سابق ریاستی صدر ڈاکٹر اشوک تنور، ہریانہ کے کوآپریٹیو منسٹر ڈاکٹر اروند شرما، اور سابق ایم پی اوتار سنگھ بھڈانہ نے بھی اس موقع پر کانگریس کی طرف سے اپنی پارٹی قیادت کو وجہ بتائی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان میں سے زیادہ تر لیڈر اب بی جے پی کی سیاست میں شامل ہیں۔ انہوں نے اپنے خط میں راجیہ سبھا انتخابات میں آر کے آنند کی شکست کا بھی ذکر کرتے ہوئے پارٹی کے ایک لیڈر پر الزام لگایا۔ سمپت سنگھ نے اپنے خط میں لکھا کہ کماری سیلجا کو سیاسی دباو¿ کے تحت صدر کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔ بی جے پی میں اہم عہدوں پر فائز شروتی چودھری اور کرن چودھری نے کانگریس چھوڑ دی ہے۔ ساوتری جندال حصار سے آزاد ایم ایل اے ہیں۔ ان کے بیٹے نوین جند ل نے کانگریس چھوڑ دی اور اب بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ