
غزہ،02نومبر(ہ س)۔امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں غزہ میں امدادی سامان سے بھرے ایک ٹرک کی لوٹ مار دکھائے جانے کے بعدامریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے حماس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غزہ کے عوام کو ان انسانی امداد سے محروم کر رہی ہے جن کی انہیں سخت ضرورت ہے۔روبیو نے ہفتے کی شب اپنے ’ایکس‘ اکاونٹ پر بیان میں کہا کہ اس قسم کی چوریاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیس نکاتی امدادی منصوبے کو نقصان پہنچا رہی ہیں، جس کا مقصد غزہ کے معصوم شہریوں تک بنیادی امداد کی فراہمی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حماس ہی اس منصوبے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اسے اپنے ہتھیار ڈالنے اور لوٹ مار کے اقدامات بند کرنا ہوں گے۔دوسری جانب غزہ میں حماس کے ماتحت سرکاری میڈیا دفتر نے ان الزامات کو مسترد کر دیا۔ ہفتے کے روز جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ من گھڑت الزام ہے جس کا مقصد فلسطینی پولیس فورس کی ساکھ کو مجروح کرنا ہے، جو امدادی قافلوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے اور انہیں محفوظ طور پر تقسیم مراکز تک پہنچاتی ہے۔یہ ردعمل اس وقت سامنے آیا جب امریکی سینٹرل کمانڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ کی قیادت میں قائم سول و عسکری رابطہ مرکز (CMCC) نے مشاہدہ کیا کہ حماس کے مشتبہ عناصر نے ایک امدادی ٹرک کو لوٹ لیا، جو بین الاقوامی شراکت داروں کی جانب سے شمالی خان یونس کے متاثرین کے لیے امداد لے جا رہا تھا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکی ساختہ بغیر پائلٹ طیارے ایم کیو-9 کے کیمروں نے یہ واقعہ ریکارڈ کیا، جو حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی کی نگرانی کر رہا تھا۔کمانڈ کے مطابق حماس کے عناصر نے ٹرک کے ڈرائیور پر حملہ کر کے امدادی سامان لوٹ لیا، جب کہ ڈرائیور کی حالت کے بارے میں اب تک کوئی معلومات نہیں مل سکیں۔امریکی بیان میں بتایا گیا کہ گذشتہ ہفتے کے دوران بین الاقوامی شراکت دار روزانہ 600 سے زائد ٹرکوں کے ذریعے امدادی سامان اور تجارتی اشیائ غزہ پہنچا رہے تھے، لیکن اس واقعے سے ان تمام کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ تقریباً 40 ممالک اور بین الاقوامی تنظیمیں حال ہی میں جنوبی تل ابیب میں قائم کیے گئے سول و عسکری رابطہ مرکز میں شامل ہیں جس کا مقصد اسرائیل اور حماس کے درمیان فائر بندی پر عمل درآمد کی نگرانی اور تباہ شدہ غزہ پٹی میں انسانی امداد کی فراہمی کو مربوط بنانا ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan