
ممبئی ،
2 نومبر(ہ س)۔ پولیس نے ممبئی میں حزبِ اختلاف کی جانب سے
نکالے گئے ستیہ مورچہ کے منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، یہ
الزام لگاتے ہوئے کہ ریلی بغیر اجازت کے نکالی گئی تھی۔ یہ احتجاج مہا وکاس اگھاڑی
اور راج ٹھاکرے کی مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے مل کر منعقد کیا تھا،
جس میں ووٹر لسٹوں میں بوگس اور ڈپلیکیٹ ناموں کے خلاف آواز بلند کی گئی۔ پولیس کے
مطابق بارہا درخواست کرنے کے باوجود اجازت نہیں دی گئی، اور احتجاج کے باوجود مارچ
منظم کیا گیا۔
یہ
مقدمہ آزاد میدان پولیس اسٹیشن میں غیر قانونی اجتماع کی دفعات کے تحت درج ہوا۔ اس
اقدام پر ایم این ایس کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا، اور پارٹی نے پولیس پر
جانبداری کا الزام عائد کیا۔ ایم این ایس کے جنرل سکریٹری سندیپ دیش پانڈے نے کہا
کہ گزشتہ روز بی جے پی نے بھی خاموش مارچ کیا تھا، لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی
نہیں کی گئی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر بی جے پی کے پاس اجازت تھی تو ایم این ایس
کو کیوں نہ دی گئی، اور اگر بی جے پی کے پاس اجازت نہیں تھی تو صرف ان کی پارٹی کو
نشانہ کیوں بنایا جا رہا ہے۔
انہوں
نے کہا کہ اس طرح کے مقدمات ان کے لیے نئے نہیں ہیں اور نہ ہی وہ ان کارروائیوں سے
خوفزدہ ہوتے ہیں۔ دیش پانڈے کے مطابق یہ احتجاج ووٹر لسٹوں کی شفافیت اور عوامی
مفاد کے لیے کیا گیا تھا، اور پارٹی آئندہ بھی اپنے مطالبات کے لیے جدوجہد جاری
رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی دباؤ سے مرعوب ہونے کے بجائے وہ حق کے لیے آواز
بلند کرتے رہیں گے۔
ہندوستھان
سماچار
ہندوستان سماچار / جاوید این اے