’مونتھا‘ طوفان سے ماہی گیر کنگال، چھ ماہ سے کشتیاں رکی ہوئیں، مچھلی کاروبار ٹھپ
پالگھر ، 2 نومبر(ہ س)طوفان ‘مونتھا’ نے مہاراشٹر کے ساحلی خطے میں ماہی گیروں کی زندگیوں پر شدید منفی اثرات ڈالے ہیں۔ رائے گڑھ اور پالگھر اضلاع میں لاکھوں روپے کا نقصان رپورٹ ہوا ہے کیونکہ طوفان اور بارشوں کے مسلسل سلسلے نے ماہی
CYCLONE RUINS FISHING LIVELIHOODS


پالگھر ، 2 نومبر(ہ س)طوفان ‘مونتھا’ نے مہاراشٹر کے ساحلی خطے میں

ماہی گیروں کی زندگیوں پر شدید منفی اثرات ڈالے ہیں۔ رائے گڑھ اور پالگھر اضلاع میں

لاکھوں روپے کا نقصان رپورٹ ہوا ہے کیونکہ طوفان اور بارشوں کے مسلسل سلسلے نے ماہی

گیروں کو سمندر سے دور رکھا ہے۔ گزشتہ کئی مہینوں سے ماہی گیری بند ہونے کے

باعث گھر گھر میں معاشی بحران اور فاقہ کشی کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔

اسی

صورتحال کے پیش نظر رائے گڑھ ڈسٹرکٹ فشرمین سینٹرل کوآپریٹیو سوسائٹی لمیٹڈ نے ماہی

گیری کے وزیر نتیش رانے کو ایک تفصیلی میمورنڈم پیش کیا جس میں بتایا گیا کہ مسلسل

طوفانی ہواؤں، شدید بارشوں اور سمندری وارننگ کے باعث ماہی گیر سمندر میں جا ہی

نہیں سکے۔ روایتی ماہی گیر جنہوں نے مچھلیاں خشک ذخیرہ کی تھیں، بارش کے سبب وہ بھی

خراب ہو گئیں اور انہیں بھاری نقصان برداشت کرنا پڑا۔

درخواست

میں کہا گیا کہ 7 مئی سے شروع ہونے والا یہ طوفانی سلسلہ اب تک ختم نہیں ہوا اور

تقریباً چھ ماہ سے کشتیاں ساحل پر کھڑی ہیں، جس سے ماہی گیری مکمل طور پر متاثر

ہوئی ہے۔ حکومت کی طرف سے ماہی پروری کو زراعت کا درجہ دینا خوش آئند قدم قرار دیا

گیا، کیونکہ اس سے قرض، سبسڈی، انشورنس اور زرعی اسکیموں کے فائدے ماہی گیروں تک

پہنچ سکیں گے، مگر موجودہ صورتحال میں فوری مالی سہارا ناگزیر ہے۔

تنظیم نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ فوری امداد جاری

کی جائے تاکہ بحران کے شکار خاندانوں کی مدد ہو سکے۔

مزید

کہا گیا کہ ریاست کی 720 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی اور کونکن ریجن ماہی گیری کا مرکز

ہے اور ہزاروں گھرانے اسی شعبے سے وابستہ ہیں۔ طوفان اور بارشوں کے باعث ماہی گیروں

کا ذریعہ معاش تباہ ہو گیا ہے اور اگر حکومت نے فوری قدم نہ اٹھایا تو بہت سے

خاندان بھوک کا شکار ہو جائیں گے۔

ہندوستھان

سماچار

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande