
ممبئی
، 2 نومبر(ہ س)۔
بھارتیہ
جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کو آڑے
ہاتھوں لیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ وہ حالیہ ستیہ مورچہ کے دوران بے بنیاد بیانات
دے کر جھوٹا بیانیہ قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی نے طنزیہ انداز میں
کہا کہ راج ٹھاکرے اس معاملے میں راہل گاندھی کے طرزِ عمل سے میل کھاتے ہیں۔
بی جے پی
کے ترجمان کیشو اپادھیائے نے ایک تفصیلی سوشل میڈیا تحریر میں کہا کہ ایم وی اے اور
ایم این ایس نے مارچ کے دوران ’’غیر شفاف طرزِ سیاست‘‘ اپنائی اور عوام کو گمراہ
کرنے کی کوشش کی۔ ترجمان نے کہا کہ راج ٹھاکرے نے غلط بیانی کرتے ہوئے الزام لگایا
کہ نئی ممبئی کمشنر کے سرکاری بنگلے کے پتے پر 130 ووٹر رجسٹر کیے گئے ہیں۔ اپادھیائے
نے ضلعی انتظامیہ کی وضاحت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ بنگلہ صرف ایک تاریخی
نشان کے طور پر ووٹر رجسٹریشن کے لیے استعمال ہوتا ہے اور درج شدہ ووٹر اصل میں آس
پاس کے علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
اسی طرح
انہوں نے یاد دلایا کہ چھ ماہ پہلے ورلی ڈوم میں کیے گئے ایک خطاب میں ٹھاکرے نے یہ
دعویٰ بھی کیا تھا کہ ایم این ایس امیدوار راجو پاٹل کو ان کے اپنے گاؤں میں ایک
بھی ووٹ نہیں ملا حالانکہ وہاں 1,400 ووٹر رجسٹرڈ ہیں۔ اپادھیے نے کہا کہ حقائق اس
کے برعکس ہیں اور پاٹل کو وہاں اکثریتی ووٹ حاصل ہوئے تھے۔
اپادھیے
نے کہا کہ ’’ناکام سیاسی عناصر اور راج ٹھاکرے کا ساتھ ہونا حیران کن نہیں، لیکن سیاسی
فائدے کے لیے جھوٹ کا سہارا لینا خطرناک حکمتِ عملی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ عوام سچ
اور جھوٹ میں فرق کرنا جانتے ہیں اور وقت آنے پر فرضی بیانیہ پھیلانے والوں کو بے
نقاب کر دیں گے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے