
جموں, 19 نومبر (ہ س)۔
جموں و کشمیر میں کرایہ داری بل 2025 کے نفاذ کے ساتھ اب رہائشی اور تجارتی جائیداد تحریری معاہدے کے بغیر کرائے پر نہیں دی جا سکے گی۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ خلاف ورزی کی صورت میں جرمانے اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
سرکاری اعلامیہ کے مطابق کرایہ داری معاہدہ رینٹ اتھارٹی کے پاس رجسٹر کرانا ضروری ہوگا، جبکہ ضلعی ڈپٹی کمشنر اس اتھارٹی کے سربراہ ہوں گے۔ آئندہ تین ماہ میں ایک آن لائن پورٹل بھی تیار کیا جائے گا جس کے ذریعے معاہدوں کی رجسٹریشن اور ان کا منفرد شناختی نمبر جاری کیا جائے گا۔
نئے قانون کے تحت رہائشی جائیداد کیلئے دو ماہ اور تجارتی جائیداد کیلئے چھ ماہ سے زیادہ ایڈوانس وصول کرنا ممنوع ہوگا۔ کرایہ طے شدہ تاریخ تک ادا کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے اور مالک مکان کو رسید فراہم کرنا ہوگی۔
قانون کے مطابق معمولی مرمت کرایہ دار جبکہ بڑی مرمت اور ڈھانچے کی دیکھ بھال مالک مکان کرے گا۔ انتظامات نہ کرنے کی صورت میں کرایہ دار 50 فیصد خرچہ آئندہ کرایے سے منہا کر سکتا ہے۔
بے دخلی کا فیصلہ صرف رینٹ کورٹ کرے گی۔ مسلسل بقایا داری، مکان کا غلط استعمال یا جائیداد کسی اور کے حوالے کرنے کی صورت میں کارروائی کی جا سکتی ہے، تاہم ایک ماہ کے اندر بقایا جمع کرنے پر بے دخلی نہیں ہوگی۔
حکومت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ مالک مکان کسی بھی صورت میں بجلی، پانی یا دیگر بنیادی سہولتیں روک نہیں سکتا، بصورتِ دیگر اس پر دو ماہ کے کرائے کے برابر جرمانہ عائد ہوگا۔ معاہدہ ختم ہونے کے بعد جائیداد خالی نہ کرنے پر پہلے دو ماہ تک دُگنا اور بعد ازاں چار گنا کرایہ وصول کیا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر