
رائے پور، 19 نومبر (ہ س)۔ انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے چھتیس گڑھ میں آئی ایس آئی ایس نیٹ ورک کے حوالے سے ایک بڑا انکشاف کیا ہے۔ رائے پور اے ٹی ایس نے دو لڑکوں کی شناخت کی ہے جن سے انسٹاگرام کے ذریعے پاکستانی ہینڈلرز نے رابطہ کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق، شناخت شدہ دو نابالغوں کا تعلق رائے پور سے ہے، جبکہ دوسرا بھیلائی سے ہے۔
انٹیلی جنس ایجنسیاں تقریباً ڈیڑھ سال سے ان کی نگرانی کر رہی تھیں۔ تفتیشی ایجنسیوں کو ان کے موبائل فون پر بنیاد پرستی کو فروغ دینے والے متعدد پیغامات اور ویڈیو پیغامات ملے۔ آئی ایس آئی ایس ان نابالغوں کے ذریعے اندرونی معلومات اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ دونوں لڑکے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے پاکستان میں مقیم ہینڈلرز سے رابطے میں تھے۔ کل دیر رات اے ٹی ایس نے اس معاملے میں پہلی ایف آئی آر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 (یو اے پی اے) کے تحت درج کی ہے۔
اے ٹی ایس کے مطابق، انسٹاگرام پر بنائے گئے جعلی اکاؤنٹس نوجوانوں کو مسلسل مشغول کر رہے تھے اور اشتعال انگیزی، بنیاد پرست پروپیگنڈہ اور جہادی نظریہ کو پھیلا رہے تھے۔ ہینڈلرز ہندوستانی نوجوانوں کو گروپ چیٹ میں شامل کرکے انہیں بنیاد پرست بنانے پر اکسا رہے تھے۔ وہ انہیں چھتیس گڑھ میں آئی ایس آئی ایس کا ماڈیول قائم کرنے کی بھی ترغیب دے رہے تھے۔ معلومات کے مطابق گرفتار لڑکوں میں سے ایک کا باپ سینٹرل ریزرو پولیس فورس کا جوان ہے۔
حکام کا خیال ہے کہ چھتیس گڑھ میں آئی ایس آئی ایس سے منسلک یہ پہلا کیس ہے۔ تفتیش جاری ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی