
نئی دہلی، 18 نومبر (ہ س)۔ کیرالہ حکومت نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے جس میں ریاست میں شروع ہونے والی ووٹر لسٹوں کی خصوصی جامع نظر ثانی (ایس آئی آر) کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست میں، کیرالہ حکومت نے ریاست میں جاری بلدیاتی انتخابات مکمل ہونے تک ایس آئی آر کے عمل پر روک لگانے کی مانگ کی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ کیرالہ میں 1,200 خود مختار ادارے ہیں، جن میں 941 گاؤں پنچایتیں، 152 بلاک پنچایتیں، 14 ضلع پنچایتیں، 87 میونسپل کارپوریشنز، اور 6 کارپوریشنیں ہیں، جن میں 23،612 وارڈ ہیں۔ کیرالہ میں یہ بلدیاتی انتخابات دو مرحلوں میں 9 اور 11 دسمبر کو ہوں گے، جب کہ ریاست میں ایس آئی آر کا عمل 4 نومبر کو شروع ہوا تھا، اور مسودہ 4 دسمبر کو شائع کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ انڈین یونین مسلم لیگ نے بھی کیرالہ میں خصوصی مکمل نظر ثانی کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ مسلم لیگ نے سپریم کورٹ میں دائر اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن ووٹر لسٹوں کی خصوصی مکمل نظرثانی کو فوری طور پر روک دے کیونکہ بلدیاتی انتخابات کے دوران ووٹر لسٹ میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی