
مائننگ مافیا نے جاسوسی نیٹ ورک بنایا تھا
ہمیر پور، 18 نومبر (ہ س۔ اتر پردیش کے ہمیر پور ضلع میں، کان کنی مافیا نے غیر قانونی کان کنی اور اوور لوڈنگ کو روکنے کے لیے کی جا رہی انتظامی کارروائی سے بچنے کے لیے ایک مناسب جاسوسی کا نظام قائم کیا تھا۔ جیسے ہی کوئی سرکاری گاڑی نظر آتی، پورے علاقے میں پھیلے لوکیٹر واٹس ایپ گروپس پر پیغامات بھیج دیتے۔ ان الرٹس کے ذریعے غیر قانونی طور پر چلنے والے ٹرک فوری طور پر اپنا راستہ بدل کر کارروائی سے بچ جائیں گے۔ ڈی ایم گھنشیام مینا اور ایس پی دکشا شرما کی جانچ میں پورے نیٹ ورک کا پردہ فاش ہوا۔ منگل کو مائننگ انسپکٹر اماکانت کی شکایت پر 23 لوگوں کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
لائیو لوکیشنز واٹس ایپ گروپ میں بھیجے گئے۔ جانچ میں پتہ چلا کہ لوکیٹر ایس ڈی ایم، اے آر ٹی او، مائن انسپکٹر اور ریونیو ٹیم کی ہر گاڑی کو دور سے فالو کرتے تھے۔ جیسے ہی کوئی بھی سرکاری گاڑی کسی بھی علاقے میں داخل ہوتی، فوراً گروپ میں ایک پیغام گردش کرتا - جیسے سریلا ایس ڈی ایم پہنچ گیا، ہمیر پور اے آر ٹی او رتھ تیراہ کی طرف، چکاسی نہر پر دیکھا۔ ان پیغامات کے بعد اوور لوڈڈ ٹرک دیہات کے اندرونی حصوں، کچی سڑکوں اور سنسان جگہوں پر چھپ گئے تھے جس کی وجہ سے انفورسمنٹ ٹیموں کو اکثر خالی ہاتھ لوٹنا پڑتا تھا۔
اے آر ٹی او امیتابھ رائے نے منگل کو کہا کہ اوور لوڈ گاڑیاں اکثر کریک ڈاؤن سے چند منٹ پہلے غائب ہو جاتی تھیں۔ شکوک و شبہات بڑھ گئے اور دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ان کے موبائل فونز کی تلاش سے نیو نارائن ٹرانسپورٹ کے نام سے ایک بڑا واٹس ایپ گروپ سامنے آیا جس کے 200 سے زیادہ ممبران تھے۔ یہ گروپ حکومتی ٹیموں کے مقام اور سمت کو مسلسل اپ ڈیٹ کر رہا تھا۔ سائبرسیکیوریٹی، موبائل ڈیٹا کا تجزیہ، اور متعدد واٹس ایپ اسکرین شاٹس نے پورے ریکیٹ کو بے نقاب کردیا۔
یہ گروہ 24 گھنٹے سرگرم رہتا تھا اور سرکاری ملازمین کو دھمکیاں بھی دیتا تھا۔ یہ نیٹ ورک 24 گھنٹے فعال رہتا تھا۔ متعدد لوکیٹروں نے سرکاری گاڑیوں کا پیچھا کیا اور ہر موڑ کے بارے میں لائیو معلومات بھیجیں۔ الزام ہے کہ کچھ افراد نے سرکاری ملازمین کے ساتھ بدسلوکی اور دھمکیاں بھی دیں، سرکاری کام میں خلل ڈالا۔
23 ملزمان نامزد، مزید گرفتاریاں ممکن ،غیر قانونی نیٹ ورک میں ملوث 23 ملزمان میں جالون، کانپور نگر اور ہمیر پور کے کئی افراد شامل ہیں۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ دکشا شرما نے بتایا کہ اس گروپ سے وابستہ دیگر افراد، ٹرک مالکان اور آپریٹروں کے کردار کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایسی سرگرمیوں میں ملوث کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔ نگرانی مزید تیز کی جائے گی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی