
پٹنہ، 18 نومبر (ہ س)۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سپریمو لالو پرساد یادوکو کڈنی عطیہ دے کر زندگی بچانے والی ان کی بیٹی روہنی آچاریہ نے ایک بار پھر اپنے ناقدین پر سخت حملہ کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں انہوں نے ان لوگوں پر تنقید کی جو غیر ضروری تبصرے کر رہے ہیں اور ان کے کڈنی عطیہ کو غلط بتانے کی کوشش کر رہےہیں۔روہنی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر کوئی واقعی لالو پرساد یادو کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہے تو اسے جھوٹی ہمدردی کا اظہار کرنے کے بجائے اپنی توانائی ان غریب مریضوں کی مدد پر مرکوز کرنی چاہیے جواسپتالوں میں زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں، گردے کی پیوند کاری کی امید رکھتے ہیں۔ انہوں نے سختی سے کہا کہ لاکھوں ضرورت مندوں کی مدد کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ لوگ آگے آئیں اور انسانیت کے نام پر اعضاء کے عطیہ کی حوصلہ افزائی کریں۔اپنا گردہ عطیہ کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھانے والوں کے جواب میں روہنی نے ایک کھلا چیلنج جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ لوگ جو ایک شادی شدہ بیٹی کو اس کے والد کو اپنا گردہ عطیہ کرنے کی مذمت کرتے ہیں تو وہ غلط ہیں، انہیں کھلی بحث کے لیے آگے آنا چاہیے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا، ’’جنہیںا یک بوتل خون دینے کے نام پر پسینہ چھوٹ جاتا ہے وہ کڈنی عطیہ جیسے قربانی پر لکچر دیتے ہیں۔ ‘‘روہنی نے یہ بھی کہا کہ گردے کے عطیہ کے بارے میں دوسروں کولکچرردینے سے پہلے انہیں خود ایک مثال قائم کرنی چاہیے، خاص طور پر ان ناقدین کے لیے جو سوشل میڈیا پر بے جا تبصرے کرتے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اگر کسی کے پاس انسانیت کا ایک ٹکڑا بھی ہے تو وہ ضرورت مند مریضوں کے لیے اعضا عطیہ کرنے کی مہم شروع کر سکتا ہے۔انہوں نے ہریانہ کی کچھ سیاسی شخصیات، صحافیوں اور ٹرول گروپس کو بھی براہ راست نشانہ بنایا، جو ان کے مطابق اسے مسلسل نشانہ بناتے ہیں۔ روہنی نے ایسے لوگوں پر زور دیا کہ وہ پہلے خود ایک مثال قائم کریں اور پھر دوسروں کو سکھانے کی کوشش کریں۔روہنی آچاریہ نے ایک بار پھر واضح کیا کہ اپنے والد کی جان بچانے کے لیے ان کا عظیم عطیہ ایک بیٹی کا فرض تھا، اور جو لوگ اسے سیاسی عینک سے دیکھتے ہیں انہیں اپنی سوچ بدلنی چاہیے۔اس سوشل میڈیا پوسٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی ہے جس میں انہیں ایک صحافی کے ساتھ ٹی وی ڈیبیٹ میں دیے گئے بیان پر بات کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan