
تل ابیب،18نومبر(ہ س)۔اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے پیر کو ہونے والی جھڑپوں اور ایک اور حملے کے بعد اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں کے درمیان پرتشدد مگر’مٹھی بھر انتہا پسندوں‘ سے نمٹیں گے۔سکیورٹی فورسز نے آبادکاروں کی ایک غیر قانونی چوکی ختم کر دی جس کے نتیجے میں نام نہاد ہل ٹاپ یوتھ موومنٹ کے ارکان کی فوجیوں سے جھڑپ ہوئی۔ اس کے چند گھنٹے بعد پیر کی شام ایک فلسطینی گاو¿ں میں گھر اور گاڑیاں نذرِ آتش اور ہنگامہ آرائی کی گئی۔
حالیہ ہفتوں میں مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں بالخصوص چوکیوں میں رہنے والوں سے منسوب حملے کئی گنا بڑھ گئے ہیں جو فلسطینیوں اور بعض اوقات اسرائیلی فوجیوں تک کو نشانہ بناتے ہیں۔نیتن یاہو نے کہا، میں پرتشدد فسادات اور مٹھی بھر انتہا پسندوں کی طرف سے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کو بہت شدت کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔ انہوں نے مجرموں کو فلسطینی سرزمین میں اسرائیلی آبادکاروں 'کی نمائندگی نہ کرنے والا گروہ' قرار دیا۔انہوں نے ایک بیان میں کہا، میں قانون نافذ کرنے والے حکام سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ قانون کی مکمل حد تک فسادیوں سے نمٹیں۔ میں ذاتی طور پر اس معاملے سے نمٹنے کا ارادہ رکھتا ہوں اور یہ سنگین مسئلہ حل کرنے کے لیے جلد از جلد متعلقہ وزرائ کو طلب کروں گا۔نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی فوج اور سکیورٹی فورسز امن و امان برقرار رکھنے کے لیے مضبوطی سے کام جاری رکھیں گی۔فلسطینی قصبے سعیر کے قریب گش اتزیون کے علاقے میں واقع Tzur Misgavi کی غیر قانونی اسرائیلی آبادکار چوکی کو خالی اور مسمار کرنے کے لیے پیر کی صبح اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے ارکان سینکڑوں کی تعداد میں تعینات تھے۔انہوں نے جھڑپ کے دوران انتہا پسند آبادکاروں پر آنسو گیس اور منتشر کرنے والے دستی بموں کا استعمال کیا جن کا مقصد فلسطینی باشندوں کو بے دخل کرنا اور مغربی کنارے میں حکومت کی منظوری کے بغیر بستیاں قائم کرنا ہے۔
گھنٹوں بعد اسرائیلی فوج نے کہا، درجنوں اسرائیلی شہریوں کے ہاتھوں گھروں اور گاڑیوں کو آگ لگانے اور نقصان پہنچانے کی اطلاعات ملنے کے بعد فوجیوں کو پولیس کے ساتھ قریبی فلسطینی گاو¿ں جبعہ میں بھیجا گیا تھا۔اسرائیلی حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپڈ نے کہا: جبعہ گاو¿ں میں ہل ٹاپ یوتھ کا فساد بڑھتے ہوئے تشدد کا ایک اور مرحلہ ہے۔ اقوامِ متحدہ نے کہا کہ 2006 میں ایسے واقعات کا اندراج شروع کرنے کے بعد سے مغربی کنارے میں آبادکاروں کے تشدد کے لحاظ سے اکتوبر بدترین مہینہ رہا ہے جس میں 264 ایسے حملے ہوئے جو جانی یا مالی نقصان کا باعث بنے۔اسرائیلی حکام کی طرف سے تقریباً کسی بھی مجرم کا احتساب نہیں کیا گیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan