مرکزی حکومت نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت 17 نئے درخواست دہندگان کو منظوری دی
نئی دہلی، 18 نومبر (ہ س)۔ مرکزی حکومت نے ٹیکسٹائل کے لئے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم کے تیسرے دور کے تحت 17 نئے درخواست دہندگان کو منظوری دی ہے۔ اس سے ایم ایم ایف اور تکنیکی ٹیکسٹائل سیکٹر کو فروغ ملے گا۔ یہ اقدام سرمایہ کاری کو مزید ت
مرکزی حکومت نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت 17 نئے درخواست دہندگان کو منظوری دی


نئی دہلی، 18 نومبر (ہ س)۔ مرکزی حکومت نے ٹیکسٹائل کے لئے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم کے تیسرے دور کے تحت 17 نئے درخواست دہندگان کو منظوری دی ہے۔ اس سے ایم ایم ایف اور تکنیکی ٹیکسٹائل سیکٹر کو فروغ ملے گا۔ یہ اقدام سرمایہ کاری کو مزید تیز کرے گا اور گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دے گا، جبکہ انسانی ساختہ فائبر (ایم ایم ایف) ملبوسات،ایم ایم ایف فیبرکس، اور تکنیکی ٹیکسٹائل کے شعبوں میں ہندوستان کی عالمی مسابقت کو بڑھا دے گا۔

وزارت ٹیکسٹائل نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ٹیکسٹائل کے لیے پیداوار پر مبنی ترغیب (پی ایل آئی) اسکیم کے تحت انتخاب کے تیسرے دور میں 17 نئے درخواست دہندگان کو منظوری دی گئی ہے۔ نئے منظور شدہ درخواست دہندگان نے 2,374 کروڑ کی کل سرمایہ کاری کا عہد کیا ہے۔ ان منصوبوں سے آنے والے سالوں میں 12,893 کروڑ سے زیادہ کی تخمینی فروخت اور تقریباً 22,646 لوگوں کے لیے روزگار پیدا ہونے کی امید ہے۔ وزارت نے حال ہی میں صنعت کی شرکت کو مزید بڑھانے کے لیے اسکیم میں بڑی ترامیم کی اطلاع دی۔ آن لائن ایپلیکیشن پورٹل کو 31 دسمبر 2025 تک نئی درخواستیں قبول کرنے کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ دلچسپی رکھنے والی کمپنیاں اس اسکیم میں حصہ لینے کے لیے https://pli.texmin.gov.in/ پر درخواست دے سکتی ہیں۔پی ایل آئی اسکیم برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 24 ستمبر 2021 کو مطلع کیا گیا تھا، جس میں ایم ایم ایف کے ملبوسات اور کپڑوں اور تکنیکی ٹیکسٹائل مصنوعات کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے 10,683 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی تھی۔ اس اسکیم کا مقصد ٹیکسٹائل کی صنعت کو مطلوبہ پیمانہ اور پیمانہ حاصل کرنے، عالمی سطح پر مسابقتی بننے اور روزگار کے مناسب مواقع پیدا کرنے کے قابل بنانا ہے۔ انتخاب کے پہلے دو دوروں میں اس اسکیم کے تحت کل 74 درخواست دہندگان کو منظوری دی گئی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande