جرمنی نے سلواکیہ کو 0-6 سے شکست دے کر 2026 فیفا ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا
لیپزگ، 18 نومبر (ہ س)۔ جرمنی نے پیر کو اپنے آخری کوالیفائر میں سلواکیہ کو 0-6 سے شکست دے کر اگلے سال ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2026 میں جگہ حاصل کر لی۔ پہلے ہاف میں چار گول کر کے جرمنی نے میچ پر مکمل طور پر غلبہ حاصل کر لیا اور مارچ میں سلواکیہ کو پلے
جرمنی نے سلواکیہ کو 0-6 سے شکست دے کر 2026 فیفا ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا


لیپزگ، 18 نومبر (ہ س)۔ جرمنی نے پیر کو اپنے آخری کوالیفائر میں سلواکیہ کو 0-6 سے شکست دے کر اگلے سال ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2026 میں جگہ حاصل کر لی۔ پہلے ہاف میں چار گول کر کے جرمنی نے میچ پر مکمل طور پر غلبہ حاصل کر لیا اور مارچ میں سلواکیہ کو پلے آف میں دھکیل دیا۔

چار مرتبہ کی عالمی چیمپئن جرمنی، جو گزشتہ دو ورلڈ کپ (2018 اور 2022) کے پہلے راؤنڈ میں باہر ہو گئی تھی، 15 پوائنٹس کے ساتھ گروپ میں سرفہرست ہے۔ سلواکیہ 12 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔

جیت یا ڈرا جرمنی کی کوالیفکیشن کو یقینی بنا سکتا تھا لیکن ٹیم نے شروع سے ہی جارحانہ انداز اپنایا۔ نک وولٹیمیڈ نے 18ویں منٹ میں اپنے مسلسل تیسرے میچ میں چوتھا گول کر کے ٹیم کو برتری دلائی۔ اس کے بعد 29ویں منٹ میں لیون گوریٹزکا کے شاندار پاس کے بعد سرج گنابری نے گول کرکے اسے 0-2 کردیا۔

36ویں منٹ میں لیروئے سائیں نے فلورین ورٹز کے شاندار کرلنگ شاٹ سے تیسرا گول کیا۔ صرف پانچ منٹ بعد، ویرٹز نے سائیں کے لیے ایک اور معاونت فراہم کی، جس سے ہاف ٹائم میں جرمنی کو 0-4 کی برتری حاصل ہوئی۔ سلواکیہ، جس نے ستمبر میں براتیسلاوا میں جرمنی کو شکست دی تھی، اس بار جرمن تسلط کے سامنے مکمل طور پر بے بس نظر آئی۔

وولٹیمیڈ نے میچ کے بعد کہا، ہم نے شروع سے آخر تک شاندار کھیلا۔ ہم نے دفاع میں کوئی موقع پیدا نہیں کیا اور حملے میں تخلیقی تھے۔ جرمنی کے لیے کھیلنا بہت اچھا ہے، اور اب ہم ورلڈ کپ میں ہیں۔

دوسرے ہاف میں جرمنی کی رفتار قدرے کم ہوئی لیکن متبادل کھلاڑی رڈلے باکو اور اساننے اوئیڈراوگو نے گول کر کے اسے 6-0 کر دیا۔

19 سالہ اویڈرا اوگو جرمنی کے لیے اپنے ڈیبیو پر گول کرنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔

جرمنی نے 21ویں مرتبہ ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا ہے، برازیل (23) کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ ٹیم نے واضح کیا ہے کہ اس کا ہدف فیفا ورلڈ کپ 2026 جیتنا اور 2018 اور 2022 کی مایوس کن کارکردگی کے بعد اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنا ہے۔2014 میں ٹائٹل جیتنے کے بعد سے ٹیم کسی بڑے بین الاقوامی ٹورنامنٹ کے فائنل میں نہیں پہنچی ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande