جھارکھنڈ کے سابق ڈی جی پی انوراگ گپتا کے خلاف ڈورنڈا تھانے میں شکایت درج
رانچی، 18 نومبر (ہ س)۔ جھارکھنڈ کے سابق پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) انوراگ گپتا کے خلاف ڈورنڈا تھانے میں شکایت درج کی گئی ہے۔ یہ شکایت جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے وکیل راجیو کمار نے دائر کی تھی۔ انہوں نے سابق ڈی جی پی پر اپنی مدت کار میں منظم جرائم او
Complaint against former Jharkhand DGP Anurag Gupta


رانچی، 18 نومبر (ہ س)۔ جھارکھنڈ کے سابق پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) انوراگ گپتا کے خلاف ڈورنڈا تھانے میں شکایت درج کی گئی ہے۔ یہ شکایت جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے وکیل راجیو کمار نے دائر کی تھی۔ انہوں نے سابق ڈی جی پی پر اپنی مدت کار میں منظم جرائم اور بدعنوانی میں ملوث ہونے کے سنسنی خیز الزامات عائد کئے ہیں جن میں کروڑوں روپے کی غیر قانونی جبری وصولی اور جرائم پیشہ تنظیموں کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کے الزامات شامل ہیں۔

ایڈوکیٹ راجیو کمار نے اپنی شکایت میں دعویٰ کیا ہے کہ سابق ڈی جی پی انوراگ گپتا نے جھارکھنڈ کے بدنام زمانہ بدمعاش سجیت سنہا اور دیگر کے ساتھ مل کر ”کوئلانچل شانتی سمیتی“ کے نام سے ایک مجرمانہ تنظیم بنائی۔ الزام ہے کہ ڈی جی پی کے عہدے پر فائز رہتے ہوئے بالواسطہ طور پر اس سب سے بڑی مجرمانہ تنظیم کو چلایا اور ریاست بھر میں کوئلہ کے تاجروں، ٹھیکیداروں، ٹرانسپورٹروں، ڈاکٹروں اور کاروباریوں سے کروڑوں روپے کی غیر قانونی طور پروصولی کی ۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ جھارکھنڈ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بابولال مرانڈی نے ایک پریس کانفرنس میں یہ چونکا دینے والے انکشافات کئے تھے۔ مرانڈی نے الزام عائد کیا تھاکہ کوئیلانچل شانتی سمیتی کو پاکستان سے حاصل کردہ ہتھیار فراہم کیے گئے تھے۔ انوراگ گپتا نے ایک مجرم کے کہنے پر جیل میں بند مجرم امن ساہو کے مبینہ انکاونٹر کی منصوبہ بندی کی۔ شکایت کنندہ راجیو کمار نے اس انکشاف کو نہ صرف جھارکھنڈ بلکہ پورے ملک کی سلامتی کے لیے ایک سنگین تشویش قرار دیا۔

راجیو کمار نے الزام عائد کیا ہے کہ انوراگ گپتا نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے کروڑوں روپے کی جبری وصولی کی ۔ اس کے علاوہ، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اے سی بی اور سی آئی ڈی کے عہدہ پر رہتے ہوئے، انہوں نے اپنے پسندیدہ ڈی ایس پی اور پولیس افسران محمد پرویز عالم، محمد نہال اور انیمیش ناتھانی کی مدد سے اپنے مخالفین کے خلاف فرضی ایف آئی آر درج کروائیں۔

الزام ہے کہ انہوں نے جھوٹی شکایات کی بنیاد پر نوٹس جاری کر کے کچھ سرکاری افسروں اور انجینئروں سے بھی رقم کی وصولی کی ۔ اس بدعنوان عمل میں کئی دیگر اے سی بی اور سی آئی ڈی اہلکار بھی ان کے ساتھی تھے، جن میں امر کمار پانڈے، گنیش پرساد (انسپکٹر)، انوج مہتو، چندن کمار، پربھات دوبے، بیرندر کمار مہتو، دیپک مہتا، مہادیو مہتو اور رنجیت رانا (کانسٹیبل) شامل ہیں۔

منگل کو آن لائن دائر کردہ اپنی شکایت میں، ایڈوکیٹ راجیو کمار نے سابق ڈی جی پی انوراگ گپتا کے مجرمانہ اور بدعنوان طریقوں کی مکمل تحقیقات اور متعلقہ سیکشن کے تحت ان کے اور ان کے ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے اسے جھارکھنڈ اور ملک کے مفاد میں ضروری قرار دیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande