
فڑنویس کی صدارت میں کابینہ کے چھ بڑے فیصلے، سڈکو کے لینڈ بینک کے بہتر استعمال کی نئی پالیسی
ممبئی،
18 نومبر (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کی
زیر صدارت پیر کو ہونے والی ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں شہری ترقی، ہاؤسنگ، ریلیف
اینڈ ری ہیبلیٹیشن، اسکل ڈیولپمنٹ، ایمپلائمنٹ، انٹرپرینیورشپ، ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ،
اور قانون و انصاف کے مختلف شعبوں میں چھ اہم فیصلے کیے گئے۔ ان فیصلوں کا مقصد ریاست
میں بنیادی ڈھانچے، ہاؤسنگ اور سماجی فلاحی کاموں میں بہتری لانا ہے۔
کابینہ
نے گریٹر ممبئی کے مضافاتی علاقوں میں 20 ایکڑ یا اس سے زائد کے ایمہاڈا ہاؤسنگ
پروجیکٹس کی ازسرنو ترقی کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی۔ وزیر اعلیٰ فڑنویس نے کہا
کہ اس اقدام کے نتیجے میں ممبئی اور مضافات میں قابلِ برداشت اور سستے مکانات کی
فراہمی بڑھائی جا سکے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سرکاری زمینوں کے مؤثر
استعمال کو ترجیح دیتے ہوئے شہری رہائش کے بحران کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ریاستی
حکومت نے سڈکو اور دیگر سرکاری اتھارٹیز کی زیر ملکیت اراضی کے زیادہ سے زیادہ
استعمال کے لیے نئی پالیسی متعارف کرانے کا بھی فیصلہ کیا۔ اس پالیسی کے تحت
تصوراتی شہروں کی ترقی، مربوط ٹاؤن شپ، رہائشی بستیاں اور بین الاقوامی تجارتی
زونز قائم کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ کابینہ کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے سی آئی ڈی
سی او اور دیگر اداروں کے پاس موجود وسیع لینڈ بینکوں کا فائدہ شہری ترقی کے وسیع
تر اہداف کے لیے اٹھایا جا سکے گا۔
میٹنگ میں
رتن ٹاٹا مہاراشٹر اسٹیٹ سکلز یونیورسٹی کے لیے مجموعی طور پر 339 نئی اسامیوں کی
منظوری دی گئی، جن میں 232 تدریسی اور 107 غیر تدریسی عہدے شامل ہیں۔ ریاستی حکومت
کا ماننا ہے کہ اس منظوری سے سکل ڈویلپمنٹ کے شعبے میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے
میں مدد ملے گی۔
کابینہ
نے سپریم کورٹ کی ہدایات اور محکمہ قانون و انصاف کی سفارشات کی روشنی میں
مہاراشٹر پریوینشن آف بیگنگ ایکٹ 1959 میں اہم ترمیم کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ اس کے
تحت سیکشن 9 اور 26 سے جذام، جذام سے متاثرہ اور
جذام کے گھر جیسی توہین آمیز اصطلاحات کو حذف کیا جائے گا، تاکہ قانون
کو زیادہ حساس اور باوقار بنایا جا سکے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے