موسمیاتی تبدیلی کے معاملے پرسب سے پہلے اپنے وعدے پورے کریں ترقی یافتہ ممالک : سی او پی 30 میں بھوپیندر یادو کا بیان
بیلم، 18 نومبر (ہ س)۔ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر بھوپیندر یادو نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ بہتر آب و ہوا کی خواہش کا مظاہرہ کریں، مقررہ وقت سے پہلے خالص صفر کے اہداف حاصل کریں، اور اربوں نہیں بلکہ کھر
موسمیاتی تبدیلی کے معاملے پرسب سے پہلے ترقی یافتہ ممالک کو پیش قدمی کرنی چاہئے : سی او پی 30 میںبھوپیندر یادو کا بیان


بیلم، 18 نومبر (ہ س)۔ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر بھوپیندر یادو نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ بہتر آب و ہوا کی خواہش کا مظاہرہ کریں، مقررہ وقت سے پہلے خالص صفر کے اہداف حاصل کریں، اور اربوں نہیں بلکہ کھربوں میں موسمیاتی مالیات فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ سی او پی 30 کو سی او پی پر عمل آوری اور سی او پی کے اہداف کی تکمیل کے نام سے یاد کیا جانا چاہیے۔

بیلیم، برازیل میں منعقدہ اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (سی او پی 30) کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں برازیل کی حکومت اور ایمیزون خطے کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ایمیزون زمین کی ماحولیاتی دولت کی زندہ علامت ہے اور ایسے مقام پر اس کانفرنس کا انعقاد عالمی ذمہ داری کی سنگینی کو اجاگر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک نے ابھی تک اپنے وعدوں پر خاطر خواہ پیش رفت نہیں دکھائی جبکہ موسمیاتی بحران تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ ترقی یافتہ ممالک کو موجودہ ڈیڈ لائن سے پہلے ہی خالص صفر کے اہداف حاصل کرنے چاہئیں، اور ٹریلین اضافی اور رعایتی موسمیاتی فنانس فراہم کرنا ضروری ہے۔ موسمیاتی ٹیکنالوجی تمام ممالک کے لیے قابل رسائی، سستی اور دانشورانہ املاک کی پابندیوں سے پاک ہونی چاہیے۔

بھوپیندر یادو نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نے ثابت کیا ہے کہ ترقی اور ماحولیاتی تحفظ ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں۔ ہندوستان کے اخراج کی شدت میں 2005 کے مقابلے میں 36 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ ملک کی بجلی کی تنصیب کی کل صلاحیت میں غیر فوسل توانائی کا حصہ بڑھ کر نصف سے زیادہ ہو گیا ہے، اور ہندوستان نے 2030 کی آخری تاریخ سے پانچ سال پہلے اپنا قومی سطح پر طے شدہ شراکت کا ہدف حاصل کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان 2035 تک اپنے نظرثانی شدہ این ڈی سی کا اعلان وقت پر کرے گا اور پہلی دو سالہ شفافیت کی رپورٹ بھی وقت پر پیش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سولر الائنس، گلوبل بائیو فیول الائنس، نیوکلیئر مشن، اور گرین ہائیڈروجن مشن 2070 تک ہندوستان کے خالص صفر کے سفر کو مضبوط کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیرس معاہدے کے مطابق سولہ مہینوں میں دو ارب سے زیادہ درخت کمیونٹی کی شراکت سے کاربن سنکس اور قدرتی ذخائر کے تحفظ کو فروغ دینے کے لیے لگائے گئے ہیں، جو اجتماعی آب و ہوا کی کارروائی کی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande