
نئی دہلی، 18 نومبر (ہ س)۔ کانگریس دسمبر کے پہلے ہفتے میں دہلی کے رام لیلا میدان میں 12 ریاستوں میں ووٹر لسٹوں کے خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کے عمل کے خلاف ایک ریلی نکالے گی۔ یہ فیصلہ منگل کو منعقدہ پارٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا۔ کانگریس نے اپنے آفیشل ایکس ہینڈل پر جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کا ایک ویڈیو جاری کیا، جس میں انہوں نے ریاستی صدور، قانون ساز پارٹی کے قائدین، جنرل سکریٹریوں اور 12 ریاستوں کے سینئر لیڈروں کے ساتھ پارٹی کے اعلیٰ لیڈروں کے ذریعہ ایس آئی آر کے عمل کے جائزہ کے بارے میں مطلع کیا۔
وینوگوپال نے کہا کہ الیکشن کمیشن جان بوجھ کر سماج کے بعض طبقات کے ووٹوں کو ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایس آئی آر کو منتخب طور پر ووٹروں کو نشانہ بنانے اور ان کے ناموں کو ہٹانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسام کے لیے خصوصی نظرثانی کو نافذ کرنا الیکشن کمیشن کی طرف سے جمہوریت کو کمزور کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کیرالہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ 9 دسمبر کو ہونا ہے لیکن بی ایل اوز کو اسی دن حتمی فہرست پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے بھی ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ بہار میں خصوصی نظر ثانی کی طرح دیگر ریاستوں میں بھی ٹارگٹ ووٹ کٹنگ ہو رہی ہے۔ کانگریس شروع سے ہی ایس آئی آر کی خامیوں کو اجاگر کرتی رہی ہے۔ بہار انتخابات سے پہلے ایک ووٹر رائٹس یاترا کا اہتمام کیا گیا تھا، اور سپریم کورٹ کے پانچ احکامات نے بھی الیکشن کمیشن کے ارادوں پر سوالیہ نشان لگا دیا تھا۔ کھیرا نے کہا کہ کانگریس نے ملک گیر دستخطی مہم شروع کی، جس میں پانچ کروڑ دستخط جمع کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر رائے دہندوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو کانگریس اپنی آواز بلند کرتی رہے گی۔
قابل ذکر ہے کہ آج صبح کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے ایس آئی آر کے عمل سے گزرنے والی 12 ریاستوں کے سینئر لیڈروں کے ساتھ کانگریس ہیڈکوارٹر میں اسٹریٹجک بات چیت کی۔ اجلاس میں جنرل سکریٹریز، انچارجز، ریاستی صدور، قانون ساز پارٹی کے قائدین اور اے آئی سی سی سکریٹریز موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد