دھروا ڈیم سے جج کے سرکاری ڈرائیور کی لاش برآمد، مہلوکین کی تعداد 4 تک پہنچی
رانچی، 17 نومبر (ہ س)۔ پولیس اہلکار ستیندر سنگھ کی لاش پیر کی صبح برآمد ہوئی، جو دھووا ڈیم پر ایک حادثے میں ڈوبنے والا چوتھا شخص ہے۔ ہٹیا کے ڈی ایس پی پی کے مشرا نے بتایا کہ ڈوبنے والے شخص کی تلاش اتوار کو بھی جاری رہی، لیکن لاش نہیں ملی۔ لاش پیر ک
دھروا ڈیم سے جج کے سرکاری ڈرائیور کی لاش برآمد، مہلوکین کی تعداد 4 تک پہنچی


رانچی، 17 نومبر (ہ س)۔ پولیس اہلکار ستیندر سنگھ کی لاش پیر کی صبح برآمد ہوئی، جو دھووا ڈیم پر ایک حادثے میں ڈوبنے والا چوتھا شخص ہے۔ ہٹیا کے ڈی ایس پی پی کے مشرا نے بتایا کہ ڈوبنے والے شخص کی تلاش اتوار کو بھی جاری رہی، لیکن لاش نہیں ملی۔ لاش پیر کی صبح برآمد ہوئی۔ اس سے قبل اسی واقعے میں ہلاک ہونے والے تین دیگر پولیس اہلکاروں کی لاشیں پانی سے نکالی گئی تھیں۔

این ڈی آر ایف اور مقامی غوطہ خوری کی ٹیمیں مسلسل ستیندر سنگھ کی تلاش کر رہی تھیں۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جمشید پور کے پرنسپل ڈسٹرکٹ جج کی سیکورٹی ٹیم کے چار پولیس اہلکار ایک سرکاری گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔

بتایا جاتا ہے کہ 14 نومبر کی رات ان کی کار بے قابو ہو کر دھروا ڈیم کے پانی میں جا گری۔ 15 نومبر کی صبح، مقامی باشندوں نے پولیس کو ڈیم کے کنارے ڈوبی ایک گاڑی کے بارے میں آگاہ کیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس، ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچی اور بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی۔ تلاشی مہم کے دوران غوطہ خوروں نے ڈوبی ہوئی کار کے اندر سے تین پولیس اہلکاروں کی لاشیں برآمد کیں، جن کی شناخت اوپیندر کمار سنگھ، رابن کجر اور ڈرائیور انیل سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔

تینوں گاڑی کے اندر پھنس گئے اور ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔ تاہم، چوتھا شخص، ڈرائیور ستیندر سنگھ، کار کے اندر نہیں ملا۔ پولیس کو شبہ تھا کہ کار کے پانی میں گرنے کے بعد اس نے فرار ہونے کی کوشش میں ڈیم میں چھلانگ لگا دی تھی لیکن وہ بھی ڈوب گیا۔

ستیندر سنگھ کی تلاش کے لیے مسلسل کوششیں جاری تھیں۔ اس دوران پیر کی صبح اس کی لاش ڈیم سے برآمد ہوئی۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande