بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم
۔ معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ اور دیگر کے خلاف آج آنے والا ہے فیصلہ
معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ اور دو دیگر کے خلاف


ڈھاکہ (بنگلہ دیش)، 17 نومبر (ہ س) بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ بنگلہ دیش کریمنل ٹریبونل-1 آج سہ پہر معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ اور دو دیگر کے خلاف اپنا فیصلہ سنانے والا ہے۔ اس کے پیش نظر ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس (ڈی ایم پی) کمشنر شیخ محمد سجات علی نے اتوار کی شام سخت احکامات جاری کرتے ہوئے ڈھاکہ میں فسادیوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا۔

ڈھاکہ ٹریبیون کی ایک رپورٹ کے مطابق آتش زنی، بم دھماکوں یا پولیس یا عام شہریوں کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں ملوث افراد کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ کمشنر نے کہا کہ امن میں خلل ڈالنے والے کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کل شام سے ہی پورے دارالحکومت میں پولیس، نیم فوجی دستے اور فوج کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، پولیس، فوج، بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی)، ریپڈ ایکشن بٹالین (آر اے بی)، آرمڈ پولیس بٹالین (اے پی بی این) اور کئی انٹیلی جنس یونٹوں کی بھاری تعیناتی نے ٹریبونل اور ہائی کورٹ کے گرد کثیر سطحی گھیراؤ تشکیل دیا ہے۔ اہم علاقوں میں چھتوں کی نگرانی جاری ہے۔ فیصلہ قومی اور نجی ٹی وی چینلز پر براہ راست نشر کیا جائے گا۔

بتایا گیا ہے کہ کالعدم عوامی لیگ کی جانب سے 16-17 نومبر کو دیے گئے دو روزہ بند کے تناظر میں دارالحکومت میں دھماکوں اور آتش زنی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ڈھاکہ کے میرپور، ہاتھیرجھیل، اگرگاؤں، نیو اسکاٹن اور ایئرپورٹ ریلوے اسٹیشن کے قریب گزشتہ دو دنوں میں آتشزدگی اور دھماکوں کے نو واقعات پیش آئے ہیں۔ 50 سالہ عبدالبصیر اتوار کو ایک دھماکے میں زخمی ہوئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یکم سے 11 نومبر کے درمیان 15 مقامات پر 17 دھماکے ہوئے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande