ایرانی افواج نے آبنائے ہرمز میں تجارتی آئل ٹینکر پر قبضہ کر لیا: امریکہ
واشنگٹن،17نومبر(ہ س)۔بین الاقوامی جہاز رانی کے تحفظ کو خطرے میں ڈالنے والی ایک نئی کشیدگی کے دوران امریکی سینٹرل کمانڈ نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی افواج نے آبنائے ہرمز کے بین الاقوامی پانیوں میں ایک تجارتی آئل ٹینکر پر مسلح کارروائی کی اور پھر اسے قب
ایرانی افواج نے آبنائے ہرمز میں تجارتی آئل ٹینکر پر قبضہ کر لیا: امریکہ


واشنگٹن،17نومبر(ہ س)۔بین الاقوامی جہاز رانی کے تحفظ کو خطرے میں ڈالنے والی ایک نئی کشیدگی کے دوران امریکی سینٹرل کمانڈ نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی افواج نے آبنائے ہرمز کے بین الاقوامی پانیوں میں ایک تجارتی آئل ٹینکر پر مسلح کارروائی کی اور پھر اسے قبضے میں لے کر ایرانی علاقائی پانیوں میں لے گئیں۔امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ اس کی افواج نے اس واقعے کا مشاہدہ کیا جس میں ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کی فورسز نے 14 نومبر کو آبنائے ہرمز کے بین الاقوامی پانیوں سے گزرتے ہوئے مارشل آئی لینڈز کے جھنڈے والے ایک تجارتی آئل ٹینکر کو اپنی تحویل میں لے لیا۔بیان میں مزید وضاحت کی گئی کہ پاسداران انقلاب کے عناصر ہیلی کاپٹر کے ذریعے ٹینکر ایم وی ٹالارا تک پہنچے پھر انہوں نے مسلح چڑھائی کی کارروائی کو انجام دیا اور جہاز کو ایرانی علاقائی پانیوں کی طرف موڑ دیا اور اسے تحویل میں لے لیا۔

امریکہ نے ایران کے اس اقدام کو بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی قرار دیا اور نشاندہی کی کہ بین الاقوامی پانیوں میں تجارتی جہاز پر قبضہ کرنے کے لیے عسکری طاقت کا استعمال ایوی ایشن کی آزادی اور عالمی تجارت کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔ واشنگٹن نے تہران سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اس عمل کی قانونی بنیاد عالمی برادری کے سامنے پیش کرے۔امریکی سینٹرل کمانڈ نے زور دے کر کہا کہ اس کی افواج چوکس رہیں گی اور خطے میں سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے اور اہم آبی گزرگاہوں میں آزادیِ جہاز رانی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرتی رہیں گی۔یاد رہے ایرانی میڈیا نے ہفتہ کو کو اطلاع دی تھی کہ تہران نے تصدیق کی ہے کہ پاسداران انقلاب نے خلیجی پانیوں میں سنگاپور جانے والے پیٹرو کیمیکل مواد لے جانے والے ایک آئل ٹینکر کو تحویل میں لیا ہے۔ تفتیش کے بعد حکام نے کہا کہ آئل ٹینکر نے غیر مجاز کارگو لے جانے کی خلاف ورزی کی۔ بعد ازاں ایرانی پاسداران انقلاب کی بحری فورس کے شعبہ تعلقات عامہ نے اعتراف کیا کہ آئل ٹینکر کو روکا گیا تھا اور یہ کارروائی ایرانی قوم کے مفادات اور وسائل کے تحفظ کے لیے تھی۔

حالیہ برسوں میں آبنائے ہرمز، خلیج عرب اور بحیرہ عمان سے گزرنے والے بحری جہازوں اور ٹینکروں کے خلاف ایران کی جانب سے قبضے کی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ صرف 2024 میں ایران نے جنوری میں بحیرہ عمان میں آئل ٹینکر نیکولس کو قبضے میں لیا تھا۔اس پر ایک سابق آئل کارگو تنازع سے متعلق عدالتی حکم کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ پھر اپریل 2024 میں ایران نے کنٹینر جہاز ایم ایس سی ایریز پر قبضہ کر لیا جس کے مالکان کے بارے میں تہران نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل سے منسلک ہیں۔ یہ کارروائی آبنائے کے قریب ہیلی کاپٹر سے عناصر کے اترنے کے بعد کی گئی اور بعد میں جہاز کے مالک سے بھاری مالی جرمانے کا مطالبہ کیا گیا۔2025 میں کارروائیاں تیز رفتاری سے دہرائی گئیں جہاں شبہ ہے کہ ایران سے منسلک افواج نے گزشتہ روز جمعہ کو آبنائے ہرمز سے گزرتے ہوئے آئل ٹینکر ٹالارا پر قبضہ کر لیا۔ ایرانی بحریہ نے جون 2025 میں ایندھن کی سمگلنگ کے دعوے پر چار ٹینکروں کو تحویل میں لینے کا اعلان کیا۔ اس کے بعد جولائی 2025 میں بحیرہ عمان میں ایک غیر ملکی ٹینکر کو دو ملین لیٹر ایندھن لے جانے کے الزام میں پکڑا گیا اور اس کے عملے کو گرفتار کرلیا گیا۔ سال کے شروع میں اسی الزام میں سٹار ون اور وینٹاج ٹینکروں کو بھی روکا گیا تھا۔یہ یکے بعد دیگرے ہونے والے واقعات محرکات کا امتزاج ہیں کیونکہ ایران ایک طرف ایندھن کی سمگلنگ کا مقابلہ کر رہا ہے اور دوسری طرف اہم آبی گزرگاہوں میں بحر ی کنٹرول کو ایک تزویراتی دباو¿ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے جس سے جہاز رانی کے خطرات اور آبنائے ہرمز کے گرد علاقائی اور بین الاقوامی کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ واضح رہے ایران کی جانب سے جہاز کو تحویل میں لینے کا آخری واقعہ اپریل 2024 میں ہوا تھا جب پاسداران انقلاب نے آبنائے ہرمز سے گزرتے ہوئے کنٹینر جہاز ایم ایس سی آریس پر قبضہ کر لیا تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande