
کوئٹہ، 16 نومبر (ہ س)۔ بلوچستان کے صوبے میں سنی اور باغ کے درمیان واقع علاقے میں موٹرسائیکل سوار حملہ آوروں نے ایک سینئر پولیس افسر (ایس ایس پی) کے قافلے پر فائرنگ کر دی۔ اس دوران پولیس کو بھی جوابی فائرنگ کرنا پڑی۔ خوش قسمتی سے سینئر پولیس افسر اور قافلے میں شامل تمام اہلکار محفوظ ہیں۔ حملہ آوروں کے فرار ہونے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاش شروع کر دی ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، کچھی کے ایس ایس پی سرکاری ریکارڈ جلانے کے حالیہ واقعے کی تفتیش کے لیے ہفتہ کو حاجی شہر تھانہ پہنچے تھے۔ معائنہ مکمل کرکے واپسی کے دوران سنی اور باغ کے درمیانی علاقے میں موٹرسائیکل سواروں نے اچانک ان کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔
پولیس کے مطابق دونوں جانب سے تقریباً 20 سے 25 منٹ تک شدید فائرنگ ہوتی رہی، لیکن حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ایس ایس پی اور تمام پولیس اہلکار محفوظ ہیں۔ واقعے کے بعد علاقے کی گھیرابندی کرکے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں صوبے کے کئی اضلاع میں فائرنگ کے واقعات پیش آئے ہیں۔ کچھی ضلع کے باغ تھانہ علاقے میں محمود اولیا کی سرحد کے قریب مسلح بدمعاشوں نے ایک خاتون سمیت دو افراد کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ حملہ آور واردات انجام دینے کے بعد فرار ہو گئے۔ لورلائی میں فائرنگ کی اطلاع پر ایس ایس پی ملک محمد اصغر عثمان کی قیادت میں ایک پولیس ٹیم موقع پر پہنچی۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دلبر خان (رہائشی نیو باور) کو اسلحے سمیت گرفتار کر لیا۔
اس کے علاوہ وادھ کے کاکا ہیر علاقے میں مدینہ ہوٹل کے قریب نامعلوم بندوق برداروں نے 22 سالہ نواب کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ حملہ آور فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب رہے۔وہیں ڈیرہ مراد جمالی کے نگر تھانہ علاقے کے حدود ابارو محلہ میں ایک شخص نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن