
ماسکو، 16 نومبر (ہ س)۔ سال 2030 تک ہندوستان اور روس کے درمیان باہمی تجارت کو 100 بلین ڈالر تک لے جانے کے ہدف کو آگے بڑھانے کے لیے، مرکزی کامرس سکریٹری راجیش اگروال نے ماسکو میں کئی اہم میٹنگیں کیں اور ایف ٹی اے کی پیشرفت، تجارت کو بڑھانے کے طریقوں، سپلائی چین کو مضبوط بنانے، نان ٹیرف رکاوٹوں کو کم کرنے، سرٹیفیکیشن اور ادائیگی کے نظام اور مستقبل کے ایکشن پلان جیسے تمام بڑے چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا۔
ہندوستانی وزارت تجارت کے مطابق راجیش اگروال نے یوریشین اکنامک کمیشن کے وزیر تجارت اینڈری سلپینیف کے ساتھ بات چیت میں ایف ٹی اے کے لیے اگلے اقدامات کا جائزہ لیا۔ اس سال 20 اگست کو دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے ٹرمز آف ریفرنس پر مبنی 18 ماہ کے ایکشن پلان کی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ کا بنیادی مقصد ہندوستانی کسانوں، ماہی گیروں اور ایم ایس ایم ای کو نئی منڈیاں فراہم کرنا تھا۔ دونوں فریق مزید بات چیت میں خدمات اور سرمایہ کاری کو بھی شامل کریں گے۔
روس کے نائب وزیر صنعت و تجارت میخائل یورین کے ساتھ ملاقات میں، دونوں فریقوں نے تجارتی تنوع کو بڑھانے، اہم معدنیات میں شراکت دار، اور دواسازی، ٹیلی کام آلات، مشینری، چمڑے، آٹوموبائل اور کیمیکل جیسے شعبوں میں تیزی سے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ سہ ماہی سرٹیفیکیشن، زرعی اور سمندری مصنوعات کی فہرست سازی، مارکیٹ میں اجارہ داریوں کی روک تھام اور دیگر نان ٹیرف رکاوٹوں پر ریگولیٹری سطح پر بات چیت کی جائے گی۔ کمپنیوں کے لیے لاجسٹکس، ادائیگی کے نظام اور معیارات کو آسان بنانے کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ہندوستانی اور روسی کمپنیوں کے ساتھ نیٹ ورکنگ سیشن میں، کامرس سکریٹری نے کاروباریوں پر زور دیا کہ وہ اپنے منصوبوں کو 2030 کے تجارتی ہدف کے ساتھ ہم آہنگ کریں۔ انہوں نے ہندوستان کی لاجسٹک اصلاحات، ڈیجیٹل عوامی نظام اور مشترکہ سرمایہ کاری اور پیداوار کے مواقع پر بھی روشنی ڈالی۔ دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ سپلائی چین کو محفوظ بنانا، برآمدات میں اضافہ اور مذاکرات کو ٹھوس معاہدوں میں تبدیل کرنا اقتصادی ترقی اور روزگار کے لیے ضروری ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی