
ویٹیکن سٹی، 16 نومبر (ہ س)۔ پوپ لیو نے کہا کہ فلموں کو حقیقت دکھانی چاہیے۔ سینما ایسا بنایا جائے جو عام انسان میں امید کا جذبہ پیدا کرے۔ انہوں نے عالمی سینما کے ماہرین کو آج کی دنیا میں امید، خوبصورتی اور سچائی کے گواہ بننے کی دعوت دی۔ پوپ لیو (چودہویں) نے ویٹیکن کے اپوسٹولک پیلس میں ہفتہ کی صبح عالمی سینما کے ماہرین (اداکار، پروڈیوسر، ڈائریکٹر اور اسکرین رائٹرز) کی استقبالہ تقریب میں یہ پیغام دیا۔
ویٹیکن نیوز کی رپورٹ کے مطابق، پوپ نے کہا کہ سینما صرف پردہ نہیں، بلکہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ امید کو حقیقت کی شکل دیتا ہے۔ پوپ نے کھچاکچ بھرے ہوئے اپوسٹولک پیلس میں 1895 میں پیرس میں پہلی فلم کی نمائش کے تقریباً 130 سال بعد فلموں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ پوپ نے کہا کہ آج کا سینما سمجھنے کا ایک ذریعہ بن گیا ہے اور یہ انسانی روح کی لامحدود خواہشات کی عکاسی کرنے کا ذریعہ بن چکا ہے۔
پوپ لیو نے سینما کے لیے اپنی قدر دانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’صحیح معنوں میں یہ ایک مقبول فن ہے۔ یہ سب کے لیے قابل رسائی ہے۔ یہ تفریح سے کہیں زیادہ ہے۔ فلمیں لوگوں کی زندگی کے سفر کا ایک قصہ بیان کرتی ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ سینما کا انسانیت کے لیے بڑا کردار ہے۔ یہ ناظرین کو دنیا کو پرکھنے کے لیے نئی بصیرت فراہم کرتا ہے۔ یہ خود شناس لوگوں کو زندگی کو پوری طرح جینے کے لیے ضروری امید کے ایک حصے کو دوبارہ دریافت کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینما میں کھو جانے کا مطلب ہے ایک دہلیز کو عبور کرنا۔ تھیٹر کے اندھیروں میں ہماری حواس پنجگانہ تیز ہو جاتی ہیں اور ہمارا ذہن اُن چیزوں کے لیے زیادہ کھل جاتا ہے جن کا ہم نے کبھی تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔ پیشکشیں اُن لوگوں تک پہنچتی ہیں جو تفریح کی تلاش میں ہیں، لیکن ساتھ ہی معنی، خوبصورتی اور انصاف کی بھی تلاش کر رہے ہیں۔ ایسی دنیا میں جہاں اسکرین ہمارے روزمرہ کے زندگی میں ہر جگہ موجود ہیں، سینما ایک ایسی اسکرین ہو سکتی ہے جو اور بھی بہت کچھ فراہم کرتا ہے۔
پوپ لیو نے زور دیتے ہوئے کہا، ’’یہ خواہشات، یادوں اور سوالات کا ایک سنگم ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ تھیٹر اور سینما ’’ہمارے معاشروں کے دھڑکتے دل ہیں، کیونکہ یہ انہیں اور زیادہ انسانی بنانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے سینما صنعت کو ثقافتی اور سماجی اقدار کو محفوظ رکھنے کے لیے ترغیب دی۔ انہوں نے کہا کہ فن ہمیشہ امکانات کے دروازے کھولتا ہے۔ مستند سینما صرف تسلی ہی نہیں بلکہ چیلنج بھی فراہم کرتا ہے۔ سینما دل کی گہرائیوں میں چھپے سوالات پر غور کرنے میں مدد کرتا ہے۔
پوپ لیو نے چرچ اور سینما کے درمیان دوستی کو نئی زندگی دینے کی خواہش ظاہر کی۔ انہوں نے دلیل دی کہ سینما امید کی ورکشاپ ہے۔ یہ امید، خوبصورتی اور سچائی کی گواہ بن سکتی ہے۔ موجودہ دنیا کو اس کی سخت ضرورت ہے۔ اس موقع پر امریکی اداکارہ کیٹ بلینچٹ نے پوپ کو ایک بریسلیٹ تحفے میں دیا۔ امریکی فلم ساز اسپائیک لی نے انہیں نیو یارک نکس کی ایک ذاتی باسکٹ بال جرسی پیش کی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن