

گوالیار، 16 نومبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے گوالیار میں اتوار کی صبح شدید سڑک حادثے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ مالوا کالج کے سامنے ایک تیز رفتار فورچیونر کار سامنے سے آ رہے ریت سے بھرے ٹریکٹر-ٹرالی سے ٹکراگئی۔ ٹکر اتنی زبردست تھی کہ کار ٹرالی کے نیچے گھس گئی، فورچیونر میں سوار تمام پانچ افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور واقعے کی جانچ شروع کر دی۔ لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق حادثہ گوالیار-جھانسی ہائی وے پر شہر سے تقریباً 20 کلومیٹر پہلے اتوار کی صبح ساڑھے 6 بجے پیش آیا۔ فورچیونر کار جھانسی کی طرف سے آ رہی تھی۔ جیسے ہی کار مالوا کالج کے سامنے پہنچی، موڑ پر ریت سے بھری ٹریکٹر-ٹرالی سامنے آ گئی۔ تیز رفتاری کے سبب ڈرائیور کار کو قابو میں نہیں رکھ سکا اور کار پیچھے سے ٹرالی میں جا گھسی۔ کار کا آدھا حصہ ٹرالی کے نیچے گھس گیا اور اس میں سوار تمام پانچ افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ لاشیں ٹریکٹر ٹرالی اور کار کے درمیان پھنس گئی تھیں۔ کار مکمل طور پر چکناچور ہو گئی۔ راہگیروں کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی اور ریسکیو اور بچاو کے کام شروع کیے۔ پولیس نے گاوں والوں کی مدد سے کار کو کٹر سے کاٹ کر لاشیں نکالیں اور اسپتال پہنچایا۔
پولیس کے مطابق، تمام ہلاک شدگان گوالیار کے رہائشی تھے۔ وہ کار کے ذریعے اتر پردیش کے جھانسی سے ایک پروگرام میں شرکت کرکے گوالیار واپس آ رہے تھے۔ اسی دوران یہ حادثہ پیش آیا۔ ہلاک شدگان کی شناخت کشتیج عرف پرنس راجاوت، راج پروہت، کوشل سنگھ بھدوریا، آدتیہ عرف رام جادون اور ابھیمنیو سنگھ تومر کے طور پر ہوئی ہے۔ فورچیونر کار گوالیار کے پراپرٹی بزنس مین امیش راجاوت کی ہے۔ ہفتہ کی رات تقریباً 9 بجے وہ شنیچرا دھام سے واپس آئے تھے۔ ان کا اکلوتا بیٹا پرنس راجاوت کار چلا رہا تھا۔
گوالیار کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ دھرم ویر سنگھ نے بتایا کہ جھانسی روڈ تھانہ علاقے کے تحت مالوا کالج کے سامنے بڑا حادثہ ہوا ہے، جس میں پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ موقع پر فورس بھیجی گئی ہے۔
دریں اثنا، نیشنل ہائی وے ایمبولینس کے پرائمری میڈیکل آفیسر پنکج یادو نے بتایا کہ صبح تقریباً ساڑھے 6 بجے سیٹرول تھانے سے اطلاع ملی تھی کہ مالوا کالج کے سامنے حادثہ ہوا ہے۔ وہ دبڑا سے ٹیم کے ساتھ صبح 7 بجے موقع پر پہنچے۔ موقع پر موجود لوگوں نے بتایا کہ فورچیونر کی رفتار تقریباً 160 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ پولیس نے کار کے دروازے توڑ کر زخمیوں کو باہر نکالا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن