مدھیہ پردیش میں سردی میں اضافہ جاری، بھوپال میں سرد لہر برقرار رہے گی
مدھیہ پردیش میں سردی میں اضافہ جاری، بھوپال میں سرد لہر برقرار رہے گی بھوپال، 15 نومبر (ہ س)۔ صوبے میں سرد لہر کا زور مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ صوبے کے بیشتر علاقوں میں سخت سردی کے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ بھوپال، اندور، اجین، ساگر، گوالیار اور جبلپور
موسم فائل فوٹو


مدھیہ پردیش میں سردی میں اضافہ جاری، بھوپال میں سرد لہر برقرار رہے گی

بھوپال، 15 نومبر (ہ س)۔ صوبے میں سرد لہر کا زور مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ صوبے کے بیشتر علاقوں میں سخت سردی کے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ بھوپال، اندور، اجین، ساگر، گوالیار اور جبلپور ڈویژن کے شہروں میں صبح و شام چلنے والی سرد ہواوں نے عوامی زندگی کو متاثر کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق راجدھانی بھوپال میں صورتحال اور زیادہ سنگین ہے، جہاں مسلسل سات دنوں سے کولڈ ویو جاری ہے۔ ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ جمعہ اور ہفتہ کو صوبے کے کئی شہروں کے لیے سرد لہر کا الرٹ جاری کیا گیا ہے، جبکہ 17 نومبر سے درجہ حرارت میں معمولی بہتری کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔

جمعرات-جمعہ کی رات صوبے میں سب سے زیادہ سردی شہڈول میں ریکارڈ کی گئی، جہاں پہلی بار درجہ حرارت 7.2 ڈگری سیلسیس تک گر گیا۔ اس کے بعد شیوپوری میں 8 ڈگری رہا۔ بھوپال میں درجہ حرارت 9.6 ڈگری رہا، جبکہ پچھلے ایک ہفتے میں درجہ حرارت تقریباً 8 ڈگری کے آس پاس رہا تھا۔ اندور میں کم از کم درجہ حرارت 8.2 ڈگری، جبلپور میں 9.4 ڈگری، گوالیار میں 10.5 ڈگری اور اجین میں 11.8 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

دیگر اضلاع میں بھی سردی کا اثر شدید رہا۔ چھتر پور کے نو گاوں اور راج گڑھ میں درجہ حرارت 8.2 ڈگری ریکارڈ ہوا۔ امریا میں 8.6، ریوا میں 8.8، چھندواڑا اور ملاج کھنڈ میں 9.5 اور منڈلا میں 9.6 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ اچانک بڑھنے والی اس سردی نے نومبر کے وسط میں ہی جنوری جیسی سخت سردی کا احساس دلا دیا ہے۔

ماہرین موسمیات کے مطابق اس بار سردی بڑھنے کے پیچھے کئی وجوہات ہیں۔ ہمالیائی ریاستوں میں مسلسل برف باری ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے وہاں کی انتہائی سرد شمالی ہوائیں براہِ راست میدانی علاقوں میں آ رہی ہیں۔ دوسری طرف، راجستھان کے قریب ایک اینٹی سائیکلون سرگرم ہے، جس نے ان سرد ہواوں کو نیچے کی طرف دھکیل کر ان کے اثر کو مزید بڑھا دیا ہے۔ یہی ہوائیں راجستھان کے صحرائی علاقوں سے ہوتے ہوئے بھوپال اور اندور تک پہنچ رہی ہیں، جس کی وجہ سے درجہ حرارت میں تیزی سے کمی ہوئی ہے۔

راجدھانی بھوپال میں مسلسل آٹھویں دن بھی سرد لہر چلنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ہفتہ کو اندور، بھوپال، راج گڑھ، شاجا پور، دیواس، سیہور، شیوپوری، نیواڑی، ٹیکم گڑھ، چھتر پور، پنا، ستنا، ریوا، میہر، کٹنی، جبلپور، امریا، شہڈول، منڈلا، ڈنڈوری اور انوپ پور اضلاع میں سرد لہر کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ان اضلاع میں صبح سے ہی سردی محسوس کی جا رہی ہے اور لوگ گرم کپڑوں کے بغیر گھر سے باہر نہیں نکل پا رہے۔

صوبے کے اکلوتے ہل اسٹیشن پچمڑھی میں اس بار موسم کے دو مختلف رنگ دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ یہاں رات کا درجہ حرارت دیگر شہروں کے مقابلے میں تھوڑا زیادہ ہونے کے باوجود دن کے درجہ حرارت میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ جمعہ کو پچمڑھی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 23 ڈگری اور کم سے کم 14.2 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ ملاجکھنڈ اور سیدھی میں بھی دن کے درجہ حرارت میں کمی دیکھی گئی، جس کی وجہ سے یہاں دن کے وقت سردی کا اثر زیادہ محسوس ہو رہا ہے۔

مدھیہ پردیش میں گزشتہ دس سالوں سے نومبر میں سردی کے ساتھ بارش کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ اس سال بھی موسم میں یہی رجحان دیکھا گیا ہے۔ بارش کے لحاظ سے اکتوبر کا مہینہ توقع سے بہتر رہا، جہاں اوسط 1.3 انچ کے مقابلے میں 2.8 انچ بارش ریکارڈ کی گئی، جو معمول سے 121 فیصد زیادہ ہے۔ اضافی نمی کی وجہ سے درجہ حرارت میں تیزی سے کمی دیکھی جا رہی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج 15 اور آئندہ 16 نومبر کو سردی کا زور عروج پر رہے گا، جبکہ 17 نومبر سے رات کے درجہ حرارت میں کچھ اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ تاہم دن کے درجہ حرارت میں اضافہ 18 یا 19 نومبر سے ہی ممکن ہو سکے گا۔ فی الحال لوگوں کو سردی سے بچاو، صبح جلدی باہر نہیں نکلنے اور بزرگوں و بچوں کی خصوصی دیکھ بھال کرنے کی صلاح دی گئی ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande