سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے 2020 کی الیکٹرک وہیکل پالیسی پر نظرثانی کرنے کو کہا۔
نئی دہلی، 13 نومبر (ہ س): سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اپنی 2020 کی الیکٹرک وہیکل پالیسی کا دوبارہ جائزہ لے اور پچھلے پانچ سالوں میں کی گئی تبدیلیوں کو شامل کرے۔ جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ نے ایک میٹروپولیٹن شہر میں ایک پائلٹ
شاہ


نئی دہلی، 13 نومبر (ہ س): سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اپنی 2020 کی الیکٹرک وہیکل پالیسی کا دوبارہ جائزہ لے اور پچھلے پانچ سالوں میں کی گئی تبدیلیوں کو شامل کرے۔ جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ نے ایک میٹروپولیٹن شہر میں ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر پالیسی کو لاگو کرنے کا مشورہ دیا۔

عدالت نے اٹارنی جنرل آر وینکٹرامانی سے کہا کہ وہ پچھلے پانچ سالوں میں کی گئی تبدیلیوں کو دیکھیں اور انہیں نیشنل ای موبلٹی مشن پلان (این ای ایم ایم پی) میں شامل کریں، جس کا مقصد الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینا ہے۔

سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے کہا کہ مرکزی حکومت کی 13 وزارتیں فی الحال اس پالیسی پر غور کر رہی ہیں اور جلد ہی اس پر فیصلہ کیا جائے گا۔ عدالت نے کہا کہ اس پالیسی پر نظرثانی ضروری ہے، کیونکہ پچھلے کچھ سالوں میں بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں۔ اسے ایک میٹروپولیٹن شہر میں پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کیا جانا چاہیے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے کے لیے مراعات، سرکاری اداروں کے ذریعے ان گاڑیوں کا استعمال اور چارجنگ اسٹیشنوں کی دستیابی جیسے پہلوؤں پر توجہ دینا ضروری ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande