
کولکاتا، 13 نومبر (ہ س)۔ترنمول کانگریس نے جمعرات کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں یونیک آئیڈینٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) اور ریاست کے چیف الیکٹورل افسران کے خلاف سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ پارٹی کا دعویٰ ہے کہ یو آئی ڈی اے آئی حکام نے مغربی بنگال کے تقریباً 32 سے 34 لاکھ متوفی شہریوں کے آدھار نمبر کو غیر فعال کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر منوج اگروال کو بھی مطلع کیا گیا ہے۔ ترنمول کانگریس کا الزام ہے کہ ان غیر فعال آدھار نمبروں کو بنیاد بنا کر بڑی تعداد میں ووٹروں کے نام ووٹر فہرست سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
پوسٹ میں، ترنمول کانگریس نے کہا کہ یو آئی ڈی اے آئی نے خود پارلیمنٹ میں بتایا تھا کہ وہ کسی بھی آدھار نمبر کو ”سیاسی، سالانہ یا انتظامی وجوہات“ سے غیر فعال نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی وہ ایسی کوئی فہرست مرتب کرتے ہیں۔ پارٹی نے سوال کیا کہ اگر ایسا ہے تو غیر فعال آدھار نمبروں کی اتنی بڑی فہرست کیسے مرتب کی گئی؟ ترنمول نے اسے ”آئین کی کھلی خلاف ورزی“ قرار دیا۔
پارٹی نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں الیکشن کمیشن نے ایک بار ہزاروں لوگوں کو ”مردہ ووٹر“ قرار دیا تھا، لیکن بعد میں پتہ چلا کہ ان میں سے بہت سے زندہ تھے۔ ترنمول کانگریس کا کہنا ہے کہ اگر بنگال میں بھی ایسی ہی غلطی ہوتی ہے تو بڑی تعداد میں حقیقی ووٹرز کے نام فہرست سے ہٹ سکتے ہیں۔
پارٹی نے پوسٹ میں لکھا، ”ہمیں شک ہے کہ یہ ڈیٹا بغیر کسی شفاف عمل یا منصفانہ جانچ کے مرتب کیا گیا ہے۔ یہ ہزاروں حقیقی ووٹرز کو فہرست سے خارج کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔“
ترنمول کانگریس نے خبردار کیا کہ اگر اس عمل میں کسی جائز ووٹر کا نام ہٹا دیا جاتا ہے اور اس کی کوئی ٹھوس بنیاد نہیں ہوتی ہے، تو اسے صرف ایک انتظامی غلطی نہیں بلکہ ایک ”سیاسی سازش“ سمجھا جائے گا۔ پارٹی نے کہا کہ وہ اس معاملے پر نہ صرف قانونی کارروائی کرے گی بلکہ ایک عوامی تحریک بھی شروع کرے گی۔پوسٹ کے آخر میں ترنمول کانگریس نے کہا کہ اس سازش میں ملوث افراد کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ بنگال کے ووٹر اپنے حقوق کی قدر جانتے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد