
ریوا، 13 نومبر (ہ س)۔ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے نئے قومی صدر کے طور پر اے جی کالج ریوا کے پروفیسر ڈاکٹر رگھوراج کشور تیواری کا انتخاب کیا گیا ہے۔ اسے مدھیہ پردیش کے ریوا ضلع سمیت وندھیہ خطے کے لیے فخر کے موقع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، کیونکہ تنظیم کی تاریخ میں پہلی بار اس خطے سے کسی شخص کو قومی صدر کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ جیسے ہی ان کے نام کا باضابطہ اعلان ہوا، ریوا میں واقع ان کی رہائش گاہ پر مبارکباد دینے والوں کا تانتا لگ گیا۔ طلبہ، اساتذہ اور سماج کے مختلف طبقوں نے انہیں اس کامیابی پر نیک خواہشات پیش کر رہے ہیں۔
قابلِ ذکر ہے کہ ریوا ضلع کے سمریا علاقے کے کپسا گاوں کے رہائشی ڈاکٹر تیواری کی زندگی کی داستان محنت، لگن اور تنظیم کے تئیں وفاداری کی ایک مثال ہے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم ماڈل اسکول ریوا سے حاصل کی۔ طالبِ علمی کے دوران ہی انہوں نے قوم کی تعمیر کے جذبے سے تحریک پاکر سال 1987 میں اے بی وی پی سے وابستگی قائم کی۔ ایک طالب علم کارکن کے طور پر انہوں نے تنظیم میں سرگرم کردار ادا کیا اور جلد ہی زرعی مہاودھیالیہ ریوا کے طلبہ یونین کے منتخب صدر بن گئے۔ اس کے بعد وہ مہاکوشل صوبے کے ریاستی سکریٹری کے طور پر کام کرتے ہوئے ودیارتھی پریشد کی سرگرمیوں کو دیہی علاقوں تک پہنچانے میں مصروف رہے۔
ڈاکٹر رگھوراج کشور تیواری نے زرعی مہاودھیالیہ ریوا سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور بعد میں جواہر لعل نہرو زرعی یونیورسٹی جبل پور سے زرعی علوم میں ڈاکٹریٹ (پی ایچ ڈی) کی ڈگری حاصل کی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے اپنے ہی کالج میں تدریسی فرائض کا آغاز کیا اور طلبہ کو سائنسی سوچ اور تحقیق کی طرف راغب کیا۔ موجودہ وقت میں وہ ایک استاد کے ساتھ ساتھ زرعی تحقیق اور طلبہ کی علمی سرگرمیوں کے میدان میں بھی ایک رہنما کے طور پر اپنی شناخت قائم کر چکے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن