
پروفیسر بی پی سنگھ کا بھارت کی جوہری توانائی کے مستقبل پر خطاب
علی گڑھ، 13 نومبر (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ طبیعیات کے پروفیسر بی پی سنگھ نے بھونیشور، اڈیشہ کے انسٹی ٹیوٹ آف فزکس میں منعقدہ ”فزکس کولوکویئم“ میں ایک نہایت پُر اثر خطبہ پیش کیا۔ یہ ادارہ ملک کے ممتاز تحقیقی مراکز میں شمار ہوتا ہے۔ ان کے خطاب کا عنوان ”ایٹم سے قوم کی تعمیر تک: بھارت کے جوہری توانائی مشن کی جانب“ تھا۔ خطاب کے بعد ممتاز سائنس دانوں اور نوجوان محققین کے ساتھ ایک تفصیلی تبادلہ خیال بھی ہوا۔
پروفیسر سنگھ نے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے بھارت کی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آتم نربھر بھارت 2047 کے ہدف کے پیش نظر پائیدار اور مقامی سطح پر تیار کی جانے والی توانائی کے ذرائع اختیار کرنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے جوہری توانائی کی قابلِ اعتماد فراہمی، کارکردگی اور کم کاربن کے اخراج کی خصوصیات کو اجاگر کرتے ہوئے اسے مستقبل کی توانائی سلامتی کے لیے کلیدی قرار دیا۔
انہوں نے بھارت کے تین مرحلے والے جوہری پروگرام میں تھوریم پر مبنی ری ایکٹرز کی حکمتِ عملی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ بھارت کے پاس دنیا کے سب سے بڑے تھوریم ذخائر میں سے ایک موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھوریم ایندھن کے استعمال کی سمت جاری پیش رفت ملک کی طویل مدتی توانائی خود کفالت اور ماحولیاتی استحکام کی طرف فیصلہ کن قدم ہے۔ خطاب میں ایکسلیریٹر ڈرائیون سسٹمز (اے ڈی ایس)، ایڈوانسڈ نیوکلئیر ویسٹ مینجمنٹ اور ریڈی ایشن سیفٹی پروٹوکولز جیسے اہم سائنسی پہلوؤں پر بھی گفتگو کی گئی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ