
ادھو ٹھاکرے کو انتخابی نقصان، پرکاش سروے نے پارٹی چھوڑ دی
ممبئی،
13 نومبر (ہ س)۔ مہاراشٹر کی سیاست میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے جہاں شیوسینا
(ادھو بالا صاحب ٹھاکرے دھڑے) کے مگٹھانے اسمبلی حلقے کے ایم ایل اے پرکاش سروے نے
ٹھاکرے گروپ کو چھوڑ کر نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا میں شمولیت
اختیار کرلی ہے۔ ممبئی میں جمعرات کو منعقدہ تقریب میں انہوں نے باضابطہ طور پر
شندے گروپ میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔
سروے نے
کہا کہ شندے دھڑا آئندہ ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات میں کم از کم 100 سیٹوں
پر امیدوار اتارنے کی تیاری کر رہا ہے۔ ان کے مطابق “ہماری پارٹی کے پاس پہلے ہی
100 سے زائد سابق کارپوریٹرز ہیں، اس لیے ہم ممبئی میں بڑی کامیابی کے لیے پوری
طرح تیار ہیں۔”
انہوں
نے کہا کہ ان کے مگٹھانے اسمبلی حلقے میں سات شہری وارڈ شامل ہیں اور وہ تمام وارڈ
شنڈے دھڑے کے امیدواروں کے لیے مخصوص کیے جائیں گے۔ سروے نے زور دیتے ہوئے کہا کہ
“ان وارڈز سے ہمارے امیدوار جیت کر آئیں گے اور ممبئی کا میئر مہایوتی اتحاد کا
ہوگا۔”
ادھو ٹھاکرے
پر نکتہ چینی کرتے ہوئے سروے نے کہا کہ ان کے وزیر اعلیٰ کے دور میں عوامی فلاح کے
منصوبوں پر کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ٹھاکرے نے وزیر
اعلیٰ ریلیف فنڈ سے غریبوں کے لیے مالی امداد منظور کرنے میں بھی غفلت برتی۔
یہ پیش
رفت ادھو ٹھاکرے کے لیے سیاسی اعتبار سے ایک بڑا نقصان تصور کی جا رہی ہے، کیونکہ
مگٹھانے حلقہ پارٹی کے لیے ہمیشہ ایک مضبوط قلعہ سمجھا جاتا تھا۔ سروے کی شمولیت
کے بعد شنڈے گروپ کو بلدیاتی سطح پر واضح تقویت حاصل ہو گی۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے