جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ڈپارٹمنٹ آف آرکی ٹیچکر،فیکلٹی آف آرکی ٹیکچر نے ’اسلامی فنون و تعمیر 2025‘کے موضوع پر ساتویں بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح
نئی دہلی ،13نومبر (ہ س )۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ڈپارٹمنٹ آف آرکی ٹیچکر،فیکلٹی آف آرکی ٹیکچر نے ’اسلامی فنون و تعمیر دوہزار پچیس‘کے موضوع پر ساتویں بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا۔کانفرنس مورخہ گیارہ نومبر 2025 کو قومی تعلیمی دن کے موقع پر شروع
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ڈپارٹمنٹ آف آرکی ٹیچکر،فیکلٹی آف آرکی ٹیکچر نے ’اسلامی فنون و تعمیر 2025‘کے موضوع پر ساتویں بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح


نئی دہلی ،13نومبر (ہ س )۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ڈپارٹمنٹ آف آرکی ٹیچکر،فیکلٹی آف آرکی ٹیکچر نے ’اسلامی فنون و تعمیر دوہزار پچیس‘کے موضوع پر ساتویں بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا۔کانفرنس مورخہ گیارہ نومبر 2025 کو قومی تعلیمی دن کے موقع پر شروع ہوا۔ پروگرام میں اسلامی ڈیزائن اور روایات کی معنویت، علامت اور ارتقا کے جائزے کے لیے اسکالر،پریکٹشنر،علمی ہستیاں اور طلبہ ایک ساتھ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہورہے ہیں۔گیلیری میں خطبات،پینل مباحثہ اورشاندار نمائش پر مشتمل کانفرنس کا مقصد اسلامی فنون اور تعمیرات کے عالمی اثر،ثروت مندی اور تہذیبی عمق کے جائزے کے ساتھ اسے اجاگر کرنا تھا۔

پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی، مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ہمراہ پروگرام کے مہمان خصوصی ڈاکٹر فرید الدین فرید عصر،کلچرل کونسلر،ایران کلچرل ہاو¿س، نئی دہلی نے مورخہ گیارہ نومبر دوہزار پچیس کو ایم۔ایف۔حسین آرٹ گیلری میں منعقدہ فوٹوگرافی اور آرٹ نمائش ’دی کلیڈو سکوپ‘ کا افتتاح کیا۔

پروگرام میں پروفیسر قمر ارشاد،ڈین،فیکلٹی آف آرکی ٹیکچر،پروفیسر طیبہ منور، صدر شعبہ اور کانفرنس کی کنوینر بھی شریک ہوئیں اور ان کے ساتھ تمام فیکلٹی اراکین، مندوبین اور شعبے کے طلبہ نے بھی پروگرام میں سرگرمی کے ساتھ حصہ لیا۔

ڈاکٹر محمد ارشدامین نے شعبے کے اپنے شریک ار محمد راحل کے ساتھ مل کرنمائش کی تیاری کی تھی۔نمائش کے داخلہ دروازہ چھوٹے ماڈلز، کتابوں اور ایران کی ثروت مند تہذیبی و تعمیراتی وارثت کو آشکا ر کرتے سفری گائڈ کے ساتھ ایرانی سفارت تصاویر سے آراستہ تھا۔ نمائش میں تعمیراتی خصوصیات،موٹفس،رینڈرس اور پیٹنگ کے بہترین انتخاب کی مدد سے اسلامی فنون و تعمیرات کے مرکزی موضوع کو عمدگی سے اجاگر کیا تھا۔

سامنے والا حصہ طلبہ کی اسلامی بناوٹ والی جالیوں سے مزین تھا جب کہ گیلری کے اندرخود طلبہ کی تیار کردہ جداری نقش و نگار اور واٹر کولر، اکریلک اور مکسڈ میڈیا کا سلسلہ تھا۔شیشے کی پیٹنگ کا جداری نقش ڈاکٹر محمد ارشد امین کی سرپرستی میں جامعہ کے ایک سو پانچویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ ’اسٹینڈ پلیٹے‘ کے دوران اکتیس اکتوبر دوہزار پچیس کو بنایا تھا۔ڈاکٹر محمد ارشد امین نے جاذب نظر نرم و نازک کاریگری میں زائرین کا خیر مقد م کیا۔نمائش میں فیکلٹی ارکین اور طلبہ دونوں کی کھینچی گئی تصویریں شامل تھیں جن میں دنیا بھر سے اسلامی تعمیرات میں روشنی، سایہ،جیومیٹری کے تناظرات کو پیش کیا گیا تھا۔اس کے ساتھ ساتھ بڑے بڑے کینوس پر دلکش خطاطی کے نمونے بھی رکھے گئے تھے۔

افتتاحی تقریر میں ڈاکٹر فرید عصر نے طلبہ کی تخلیقی کاموں کی تعریف کی اور تعمیرات میں فن اور جمالیاتی فن کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے نئی نسل کے لیے اسلامی تعمیرات کی وراثت کی بقا کی ضرورت پر زور دیا۔پروفیسر رضوی نے اپنی تقریر میں نمائش کی کامیابی پر منتظمین کو مبارک باد دی اور کانفرنس کی تھیم پر سختی سے کاربند رہنے کے لیے ان کی کوششوں کی تعریف کی۔

افتتاحی دن جب اختتام کو پہنچا توپروفیسرطیبہ منور نے شکریے کے لیے کیوریٹر کو اسٹیج پر مدعو کیا۔ڈاکٹر محمد ارشد کی نگرانی و رہنمائی میں گزشتہ ایک ماہ سے طلبہ نے نمائش کے لیے سخت اشتراکی کاوشیں کیں تھی،ڈاکٹر محمد ارشد کی شان دار اردو تقریرپر پروگرام کا اختتام ہو ا جس میں انہوں نے ثروت مند تہذیبی نمائش کی کامیابی میں اجتماعی کاوش کو بہترین طریقے سے یاد کیا۔ مہمانان کی خدمت بطور مومینٹو سبزے پیش کیے گئے اور نمائش کے کتابچے کا جو ار محمد راحل کی تخلیقی کاوش ہے اس رسمی اجرا بھی ہوا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande