
نئی دہلی، 13 نومبر (ہ س)۔ ہندوستان میں تپ دق (ٹی بی) پر قابو پانے میں حاصل کی گئی تاریخی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان کی ٹی بی کے خلاف جنگ قابل ذکر رفتار سے آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی گلوبل ٹی بی رپورٹ 2025 واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ 2015 کے مقابلے ہندوستان میں ٹی بی کے کیسز میں نمایاں کمی آئی ہے اور یہ کمی عالمی اوسط سے تقریباً دوگنا تیز ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی طرف سے جاری رپورٹ کا جواب دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے جمعرات کو ایکس پر لکھا، ٹی بی کے خلاف ہندوستان کی لڑائی غیر معمولی رفتار سے آگے بڑھ رہی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی عالمی ٹی بی رپورٹ 2025 کے مطابق، ہندوستان نے 2015 کے بعد سے ٹی بی کے واقعات میں نمایاں کمی ریکارڈ کی ہے، جو کہ عالمی اوسط کی شرح سے تقریباً دوگنی ہے۔ علاج کی کوریج میں اضافہ، 'نہ معلوم کیسز' میں کمی، اور علاج کی کامیابی میں مسلسل اضافہ، میں ان تمام لوگوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس کامیابی میں اپنا حصہ ڈالا ہے، ہم ایک صحت مند اور فٹ ہندوستان کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کی ایک رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں ٹی بی کے نئے کیسز (ٹی بی کے واقعات) میں 21 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے- جو 2015 میں فی لاکھ آبادی کے 237 کیسز سے 2024 میں 187 تک پہنچ گئی۔ یہ شرح عالمی اوسط کمی (12 فیصد) سے تقریباً دو گنا ہے۔ ہندوستان نے ٹی بی سے ہونے والی اموات کی شرح میں بھی نمایاں کمی کی ہے۔ 2015 میں فی لاکھ آبادی میں 28 اموات سے، 2024 میں یہ کم ہو کر 21 پر آ گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ٹی بی فری انڈیا مہم کے تحت، ہندوستان میں علاج کی کوریج 92 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو کہ دوسرے زیادہ بوجھ والے ممالک اور عالمی اوسط سے زیادہ ہے۔ مزید برآں، علاج کی کامیابی کی شرح 88 فیصد کی عالمی شرح کے مقابلے میں 90 فیصد رہی ہے۔ انہوں نے اس کامیابی کا سہرا ہیلتھ ورکرز، کمیونٹی ورکرز، نشچائے متر اور ٹی بی کے خاتمے کے مشن میں شامل تمام شہریوں کو دیتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی عوام کی شرکت اور ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
وزیر اعظم نے دہرایا کہ ہندوستان ٹی بی سے پاک ملک بننے کے ہدف کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور حکومت اس سمت میں پوری لگن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی