امت شاہ نے گجرات میں موتی بھائی آر چودھری ساگر سینک اسکول اور ساگر آرگینک پلانٹ کا افتتاح کیا۔
نئی دہلی/گاندھی نگر، 13 نومبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ اور کوآپریٹو امت شاہ نے جمعرات کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے گجرات کے مانسا میں شری موتی بھائی آر چودھری ساگر سینک اسکول (ایم آر سی ایس ایس ایس) اور ساگر آرگینک پلانٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر گجر
شاہ


نئی دہلی/گاندھی نگر، 13 نومبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ اور کوآپریٹو امت شاہ نے جمعرات کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے گجرات کے مانسا میں شری موتی بھائی آر چودھری ساگر سینک اسکول (ایم آر سی ایس ایس ایس) اور ساگر آرگینک پلانٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل اور کئی دیگر معززین موجود تھے۔

اس موقع پر شاہ نے دہلی میں حالیہ کار بم دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس حملے کے ذمہ داروں کے لیے سخت ترین سزا کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجرموں کو ملنے والی سزا سے دنیا کو یہ پیغام جائے گا کہ ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان نے گزشتہ 11 سالوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور پوری دنیا نے ہندوستان کی اس ٹھوس پالیسی کو قبول کیا ہے۔

گجرات میں افتتاحی تقریب کے دوران شاہ نے کہا کہ موتی بھائی چودھری ساگر سینک اسکول ریاست کے نوجوانوں کو ہندوستانی مسلح افواج میں خدمات انجام دینے کی ترغیب دے گا۔ 11 ایکڑ اراضی پر تعمیر کردہ اس جدید اسکول میں اسمارٹ کلاس رومز، ہاسٹل، لائبریری اور کینٹین جیسی سہولیات موجود ہیں۔ تقریباً 50 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا یہ اسکول پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل پر ملک بھر میں 100 نئے سینک اسکول قائم کرنے کے وزیر اعظم مودی کے منصوبے کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ موتی بھائی چودھری کی زندگی مہاتما گاندھی کے اصولوں پر مبنی تھی اور انہوں نے گجرات کے کسانوں، جانوروں کے چرواہوں اور دیہاتیوں کے لیے خوشحالی کے دروازے کھولے۔

شاہ نے ساگر آرگینک پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ یہ پلانٹ امول برانڈ کے تحت قابل اعتماد آرگینک مصنوعات کو ملک اور بیرون ملک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ تقریباً 30 میٹرک ٹن روزانہ کی صلاحیت کے ساتھ، یہ پلانٹ نیشنل آرگینک پروگرام (این پی او پی) اور اے پی ای ڈی اے سے تصدیق شدہ ہے۔ اس سے شمالی گجرات کے قدرتی کھیتی کے کسانوں کو عالمی منڈیوں تک پہنچنے میں کافی مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ دودھ ساگر ڈیری 1960 میں صرف 3,300 لیٹر روزانہ دودھ اکٹھا کرتی تھی، اب یہ بڑھ کر 3.5 ملین لیٹر یومیہ ہو گئی ہے۔ آج، ڈیری گجرات، راجستھان، ہریانہ، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، اور ہماچل پردیش میں 10 لاکھ سے زیادہ مویشی کسانوں کی خدمت کرتی ہے، اور اس کا سالانہ کاروبار 8,000 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔

شاہ نے کہا کہ بناسکانٹھا اور دودھ ساگر ڈیریوں نے مل کر ڈیری سیکٹر میں سرکلر اکانومی کا ایک مثالی ماڈل پیش کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے اس سمت میں 75,000 نئی پرائمری ڈیری سوسائٹیوں کی تشکیل شروع کی ہے جس سے ملک بھر کے مویشی پال کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ امول کے کل ٹرن اوور کا 70 فیصد ماؤں اور بہنوں سے آتا ہے، جو اس کے ذریعے خود انحصار بنی ہیں۔ انہوں نے گجرات میں غیر موسمی بارشوں سے متاثرہ کسانوں کی مدد کے لیے ریاستی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ فراخدلانہ ریلیف پیکیج کی بھی تعریف کی اور کہا کہ بھوپیندر پٹیل حکومت کسانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande