قبائلی تنظیموں کی نیشنل کانکلیو بدھ کو بھوپال میں منعقد ہوگی، وزیراعلیٰ افتتاح کریں گے
صحت، تعلیم، روزگار اور انتظامیہ پر ماہرین گفتگو کریں گے بھوپال، 11 نومبر (ہ س)۔ وزارت قبائلی امور، حکومتِ ہند اور مدھیہ پردیش کے محکمۂ قبائلی امور کے اشتراک سے قبائلی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کی نیشنل کانکلیو کا انعق
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو )فائل فوٹو(


صحت، تعلیم، روزگار اور انتظامیہ پر ماہرین گفتگو کریں گے

بھوپال، 11 نومبر (ہ س)۔

وزارت قبائلی امور، حکومتِ ہند اور مدھیہ پردیش کے محکمۂ قبائلی امور کے اشتراک سے قبائلی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کی نیشنل کانکلیو کا انعقاد ریاستی دارالحکومت بھوپال میں کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو بدھ، 12 نومبر کو اس نیشنل کانکلیو کا افتتاح کریں گے، جبکہ ریاست کے گورنر منگوبھائی پٹیل اختتامی اجلاس کے مہمانِ خصوصی ہوں گے۔ وزیر قبائلی امور ڈاکٹر کنور وجے شاہ بھی خصوصی مہمان کی حیثیت سے موجود رہیں گے۔

رابطہ عامہ افسر اوینیش سومکنور نے منگل کے روز جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ کانکلیو کا انعقاد بھوپال کے کُشابھاو ٹھاکرے انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں کیا جا رہا ہے۔ اس میں ملک بھر سے 500 سے زائد ماہرین مضمون قبائلی فلاح و بہبود سے متعلق موضوعات پر تبادلہ خیال کریں گے۔ نیشنل کانکلیو میں ماہرین مختلف رضاکارانہ تنظیموں اور انفرادی کوششوں کے ذریعے قبائلی برادری کی بااختیاری سے متعلق مختلف پہلووں پر تفصیلی گفتگو کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ قبائلی برادری کی تعلیم، صحت، روزگار، جنگلاتی حقوق، حکومت اور انتظامیہ سے متعلق مسائل پر ماہرین اپنے اپنے خیالات پیش کریں گے۔ قبائلی برادری کی تعلیم اور استحکام کاری میں تعلیمی اداروں کا کردار، چیلنجز اور مسائل، موجودہ تعلیمی معیار اور جامع تعلیم میں ان اداروں کے کردار پر خصوصی گفتگو ہوگی۔ قبائلی برادری کی خواتین کی صحت اور غذائیت سے جڑے مسائل اور چیلنجز، ویکسینیشن اور دیگر قومی صحتی پروگراموں کی رسائی میں توسیع، نیز ٹیلی میڈیسن اور ایم ہیلتھ جیسے جدید طریقوں کے ذریعے صحت خدمات کو فروغ دینے میں غیر سرکاری تنظیموں کے کردار پر بھی غور کیا جائے گا۔

کانکلیو میں قبائلی معیشت سے متعلق مسائل، روزگار بڑھانے، قبائلی نوجوانوں میں کاروباری صلاحیت کو فروغ دینے، روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور خود امدادی گروپوں کے ذریعے اقتصادی خود مختاری کو بڑھاوا دینے جیسے موضوعات پر بھی تبادلۂ خیال ہوگا۔ اس موقع پر رضاکارانہ تنظیموں کے کردار کا تعین کیا جائے گا، ساتھ ہی جنگلاتی حقوق ایکٹ کے نفاذ میں درپیش مشکلات پر بھی بحث ہوگی۔ کانکلیو میں قبائلی ترقی، حکمرانی اور انتظامیہ سے متعلق امور، ریاست کا کردار، پنچایتی راج اداروں، گرام سبھاؤں، روایتی قبائلی اداروں اور قبائلی ترقیاتی ایجنسیوں کی ذمہ داریوں پر بھی گفتگو کی جائے گی۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande