بہار اسمبلی انتخابات 2025: دوسرے مرحلے میں پرامن ووٹنگ جاری
پٹنہ، 11 نومبر (ہ س)۔ بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے دوسرے مرحلے میں منگل کو ووٹنگ پرامن ماحول میں جاری ہے۔ ریاست کے 122 اسمبلی حلقوں میں صبح سے ہی ووٹر اپنے اپنے بوتھوں پر لمبی قطاروں میں کھڑے ہو کر ووٹنگ کر رہے ہیں۔ اس مرحلے میں 3 کروڑ 70 لاکھ سے ز
بہار اسمبلی انتخابات 2025: دوسرے مرحلے میں پرامن ووٹنگ جاری


پٹنہ، 11 نومبر (ہ س)۔ بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے دوسرے مرحلے میں منگل کو ووٹنگ پرامن ماحول میں جاری ہے۔ ریاست کے 122 اسمبلی حلقوں میں صبح سے ہی ووٹر اپنے اپنے بوتھوں پر لمبی قطاروں میں کھڑے ہو کر ووٹنگ کر رہے ہیں۔ اس مرحلے میں 3 کروڑ 70 لاکھ سے زائد ووٹر 122 نشستوں پر 1302 امیدواروں کی تقدیر کا فیصلہ کریں گے۔ ان میں وزیر اعلیٰ نیتیش کمار کی حکومت کے آدھے درجن سے زائد وزراء بھی شامل ہیں۔ انتخابی کمیشن سے موصول معلومات کے مطابق، صبح 9 بجے تک اوسطاً 14.55 فیصد ووٹنگ درج کی گئی ہے۔

ریاست کے مختلف اضلاع سے موصول اطلاعات کے مطابق دیہی علاقوں میں ووٹنگ کے حوالے سے جوش زیادہ دیکھا جا رہا ہے۔ خواتین ووٹر بھی بڑی تعداد میں اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال کر رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کئی مقامات پر نوجوانوں اور پہلی بار ووٹ ڈالنے والوں میں بھی خاص ولولہ دیکھا جا رہا ہے۔

انتخابی کمیشن نے بتایا کہ ووٹنگ مراکز پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ نیم فوجی دستوں اور مقامی پولیس کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ حساس اور انتہائی حساس بوتھوں پر خصوصی نگرانی بھی رکھی جا رہی ہے۔ اب تک کہیں سے کسی بڑی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی اور ووٹنگ مکمل طور پر پرامن طریقے سے جاری ہے۔

دوسرے مرحلے میں کئی تجربہ کار رہنماؤں کی تقدیر ای وی ایم میں قید ہو رہی ہے۔ کمیشن نے ووٹرز سے اپیل کی ہے کہ وہ بے خوف ہو کر ووٹ ڈالیں اور جمہوریت کے اس عظیم تہوار میں اپنی شمولیت ادا کریں۔ ووٹنگ شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ بہار انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 45,399 ووٹنگ مراکز پر ووٹ ڈالے جائیں گے، جن میں سے 40,073 دیہی علاقوں میں ہیں۔ کل ووٹروں میں 1.75 کروڑ خواتین شامل ہیں۔ ہسوا سیٹ (نوادا) میں سب سے زیادہ 3.67 لاکھ ووٹر ہیں، جبکہ لوریا، چنپٹیا، رکسول، تریوینی گنج، سگولی اور بنمکھی میں امیدواروں کی تعداد سب سے زیادہ (22-22) ہے۔بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 121 نشستوں کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی، جس میں 65 فیصد سے زیادہ پولنگ درج ہوئی تھی۔

دہلی میں ہوئے زوردار دھماکے کے بعد انتخابات کے پیش نظر بہار کو بھی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ حالانکہ یہاں انتخابات ہونے کی وجہ سے بہار پہلے ہی الرٹ موڈ پر ہے۔ بہار کے ڈی جی پی نے ووٹروں سے اپیل کی ہے کہ سب لوگ بے خوف ہو کر منگل کو ووٹنگ کریں۔

بہار سے ملحق جھارکھنڈ، بنگال، اور یوپی کی سرحدیں پہلے ہی سیل کر دی گئی ہیں۔ یہاں سے بہار سے جڑا بین الاقوامی سرحد بھی سیل ہے۔ اس طرح دہلی میں دھماکے کے بعد تمام ایجنسیوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande