
نئی دہلی، 10 نومبر (ہ س):۔
ملک میں ٹیلی کمیونیکیشن خدمات کو مزید شفاف، موثر اور مستقبل کی ٹیکنالوجیز کے مطابق بنانے کے لیے، ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا ( ٹرائی) نے انٹر کنکشن کے نو موجودہ ضوابط کا جائزہ شروع کیا ہے اور ایک مشاورتی پیپر جاری کیا ہے جس کا عنوان ہے انٹرکنکشن کے موجودہ ٹرائی ریگولیشنز کا جائزہ۔ یہ اقدام نئی ٹیکنالوجیز جیسے 4جی، 5جی، اور سیٹلائٹ نیٹ ورکس کے موجودہ نظام میں بہتر انضمام کے قابل بنائے گا، جس کے نتیجے میں صارفین کے لیے مزید ہموار اور معیاری خدمات میسر آئیں گی۔ٹرائی کے مطابق، یہ جائزہ انٹر کنکشن فریم ورک کے تکنیکی اور عملی پہلوو¿ں کو شامل کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے تاکہ مختلف سروس فراہم کرنے والوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی اور ہموار رابطے کو یقینی بنایا جا سکے۔ٹرائی نے نوٹ کیا کہ انٹر کنکشن ریگولیشنز میں پچھلی دو دہائیوں میں کئی نظرثانی کی گئی ہے۔ یہ عمل 1999 میں رجسٹر آف انٹر کنیکٹ ایگریمنٹ ریگولیشنز کے ساتھ شروع ہوا اور 2018 میں ٹیلی کمیونیکیشن انٹر کنکشن ریگولیشنز تک جاری رہا۔ سب سے حالیہ ترمیم 2020 میں ٹیلی کمیونیکیشن انٹر کنکشن (دوسری ترمیم) ریگولیشنز کے طور پر مطلع کی گئی۔ موجودہ جائزے میں آئی پی پر مبنی انٹر کنکشن، 4G اور 5G نیٹ ورک کی توسیع، اور سیٹلائٹ کمیونیکیشن سروسز انٹر کنکشن پر فوکس کیا گیا ہے۔ یہ جائزہ اس بات کا جائزہ لے گا کہ نیٹ ورک کے معیار اور سروس کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے موبائل، فکسڈ لائن، اور سیٹلائٹ نیٹ ورکس کو کس طرح بہتر طور پر باہم مربوط کیا جا سکتا ہے۔ ٹرائی اقتصادی میکانزم کا بھی جائزہ لے رہا ہے جیسے کہ انٹر کنکشن فیس، استعمال کے چارجز، اور ریفرنس انٹر کنیکٹ آفرز (آر آئی او) تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ سسٹم شفاف، متوازن اور تکنیکی طور پر موثر ہے۔ اس سے پہلے، ٹرائی نے اس سال 3 اپریل کو اس موضوع پر ایک ابتدائی مشاورتی پیپر جاری کیا تھا۔ موصولہ تجاویز اور تجزیوں کی بنیاد پر، یہ تفصیلی مشاورتی کاغذ اب ٹرائی کی ویب سائٹ پر عام کر دیا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ