
دمشق،10نومبر(ہ س)۔شام کے صدر احمد الشرع نے اتوار کو واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات سے قبل اعلان کیا کہ ان کی حکومت اسرائیل کے ساتھ ایک نئے سکیورٹی معاہدے پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دمشق کا اسرائیل سے مطالبہ ہے کہ وہ 8 دسمبر سے پہلے کی سرحدوں پر واپس جائے۔صدر الشرع نے یہ بات واشنگٹن میں امریکی شامی تنظیموں کے رہنماو¿ں سے ملاقات کے دوران کہی۔ اس سے قبل وہ وزیر خارجہ اسعد الشیبانی کے ہمراہ شام کی کمیونٹی سے ملاقات کے لیے امریکی دارالحکومت پہنچے تھے۔الشرع نے کہا کہ ان کی حکومت جنوبی محاذ کو مستحکم کرنے کے لیے سرگرم ہے تاکہ تعمیرِ نو کے اگلے مرحلے کی تیاری کی جا سکے۔
صدر الشرع نے مزید بتایا کہ شام پر عائد پابندیاں ہٹانے کا عمل اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ دو دنوں میں صدر ٹرمپ اور امریکی قانون سازوں سے ملاقات کے بعد اس حوالے سے واضح پیش رفت سامنے آئے گی۔اندرون ملک سیاسی امور پر گفتگو کرتے ہوئے احمد الشرع نے کہا کہ شامی جمہوری فورسز (قصد) کو سرکاری فوج میں ضم کرنا ہی بحران کا قدرتی حل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ اس سلسلے میں مدد فراہم کر رہا ہے۔الشرع نے انکشاف کیا کہ السویداءمیں کچھ مقامی عناصر منشیات کے تاجروں اور سابق حکومت کے باقیات سے مل گئے ہیں جو استحکام کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
دوسری جانب شام کی وزارتِ داخلہ نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ سکیورٹی فورسز نے متعدد علاقوں میں کارروائیاں کر کے دیسی ساختہ دھماکا خیز مواد اور اسلحہ قبضے میں لیا ہے، جو دہشت گرد کارروائیوں کے لیے تیار کیا گیا تھا۔وزارت داخلہ کے مطابق یہ کارروائیاں داعش کے خلاف انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی گئیں تاکہ تنظیم کے ان منصوبوں کو ناکام بنایا جا سکے جن کا مقصد شہریوں کی سلامتی کو نقصان پہنچانا تھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan