
سرینگر 10 نومبر( ہ س)۔عجیب بات ہے کہ جب بڈگام کے لوگ عمر عبداللہ سے پوچھتے ہیں کہ وہ پچھلے 1 سال سے کہاں تھے، تو وہ پی ڈی پی پر الزام لگاتے ہیں، جب لوگ ان سے میٹر، مفت بجلی اور گیس سلنڈر کے بارے میں ان کے انتخابی وعدوں کے بارے میں سوال کرتے ہیں، تو وہ دوبارہ پی ڈی پی پر الزام لگاتے ہیں۔آج، این سی کے پاس ضمنی انتخاب پر عوام سے کہنے کو کچھ نہیں ہے۔ ان باتوں کا اظہار سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عمر عبداللہ جس نے کہا تھا کہ وہ اقتدار میں آتے ہی سمارٹ میٹر اتار دیں گے، وہی عمر عبداللہ اب سمارٹ میٹرز کی وکالت کر رہے ہیں، عوام سے سولر پینل لگانے کا بھی کہہ رہے ہیں، پھر وہ مفت بجلی کے یونٹس کے بارے میں دیکھیں گے۔جن سلنڈروں کا انہوں نے وعدہ کیا تھا وہ کہیں نظر نہیں آتا۔انہوں نے دیگر جیلوں سے (جموں و کشمیر کے) افراد کو واپس لانے کا بھی وعدہ کیا تھا۔ ہر محاذ پر ناکامی کے باوجود عمر عبداللہ اب پی ڈی پی-بی جے پی کی بات کب تک جاری رکھیں گے، انہیں بتانا چاہئے کہ انہوں نے پچھلے ایک سال میں کیا کام کیا ہے؟‘‘ مرکزی وزیر گری راج سنگھ کے بیان پر، پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے، گاندھی جی کو کس نے مارا؟ اندرا جی کو کس نے مارا؟ راجیو گاندھی جی کو کس نے مارا؟ گری راج جی کے جواب کے بعد، ہم بات کریں گے...ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir