
جموں، 10 نومبر(ہ س)۔
جموں کا ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک سطح 179 تک پہنچنے کے بعد، جموں میونسپل کارپوریشن (جے ایم سی) نے فضائی آلودگی پر قابو پانے اور عوامی صحت کے تحفظ کے لیے شہر بھر میں خصوصی اقدامات تیز کر دیے ہیں۔
جے ایم سی کے کمشنر ڈاکٹر دیوانش یادو کی ہدایت پر گردوغبار، گاڑیوں کے دھوئیں اور تعمیراتی سرگرمیوں سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے زمینی اور انتظامی سطح پر متعدد اقدامات عمل میں لائے گئے ہیں۔
جے ایم سی کی ٹیموں نے اہم سڑکوں پر رات کے وقت مکینیکل صفائی اور دن کے اوقات میں پانی کا چھڑکاؤ شروع کر دیا ہے تاکہ فضا میں اڑنے والے ذرات کو کم کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ اینٹی اسموگ گاڑیاں بھی تعینات کی گئی ہیں جو پانی کے چھینٹے چھڑک کر ہوا میں موجود ذرات کو بیٹھاتی ہیں۔
تعمیراتی دھول کو آلودگی کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے کمشنر نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ ہر تعمیراتی مقام کے گرد کم از کم تین میٹر اونچی جالی یا پلاسٹک شیٹ لگائی جائے۔ریت، سیمنٹ اور ملبہ صرف مقامِ تعمیر کے اندر ہی ذخیرہ کیا جائے۔تعمیراتی سامان لے جانے والی گاڑیاں مکمل طور پر ڈھانپی جائیں۔لوڈنگ اور ان لوڈنگ کے دوران پانی کا چھڑکاؤ لازمی کیا جائے۔سڑکوں، فٹ پاتھوں یا کھلے مقامات پر سامان رکھنے پر مکمل پابندی عائد ہے۔جے ایم سی کے فیلڈ افسران کی جانب سے اچانک معائنے کیے جا رہے ہیں، اور خلاف ورزی کرنے والوں پر چار ہزار سے پچاس ہزار روپے تک جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے۔
شہر میں فضائی ذرات کی مقدار کم کرنے کے لیے جے ایم سی نے گھر گھر کچرا جمع کرنے اور ٹھکانے لگانے کے عمل کو مزید تیز کر دیا ہے۔ کچرا، خشک پتوں یا پلاسٹک کو کھلے عام جلانے پر سخت پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ صحت و صفائی ونگ کو ہدایت دی گئی ہے کہ اس حوالے سے زیرو ٹالرینس پالیسی اپناتے ہوئے فوری کارروائی کرے۔
ڈاکٹر دیوانش یادو نے شہریوں، ٹھیکیداروں اور تعمیراتی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ آلودگی کے خلاف جاری مہم میں بھرپور تعاون کریں۔ انہوں نے عوام سے درخت لگانے، کھلی جلاؤ سے گریز اور غیر قانونی کچرا پھینکنے یا جلانے کی اطلاع فوری طور پر دینے کی اپیل کی۔
یہ تمام اقدامات کلین جموں، گرین جموں مہم کے تحت کیے جا رہے ہیں، جس کا مقصد سائنسی اور عوامی شمولیت پر مبنی ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینا ہے۔
ڈاکٹر یادو نے کہا کہ جب تک ہوا کا معیار محفوظ سطح پر نہیں آتا، کارپوریشن کی جانب سے سخت نگرانی جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ صاف فضا کے لیے انتظامیہ اور عوام دونوں کی مشترکہ کوششیں ناگزیر ہیں تاکہ ایک صحت مند ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد اصغر