
کوئٹو، 10 نومبر (ہ س)۔ اتوار کے روز جنوب مغربی ایکواڈور کی ماچلا جیل میں دو الگ الگ پرتشدد واقعات میں کم از کم 31 قیدی ہلاک ہو گئے، جن میں سے 27 پھانسی یا گلا دبا کر ہلاک ہو گئے۔
ایکواڈور کی جیل سروس، ایس این اے آئی کے ایک اہلکار نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ یہ حملے مسلح فسادات کے دوران ہوئے، جس میں 30 سے زائد قیدی زخمی بھی ہوئے۔ اہلکار نے کہا، یہ دو الگ الگ پرتشدد واقعات کے دوران ہوا۔ پہلے میں، چار قیدی مسلح تصادم میں مارے گئے، جب کہ دوسرے میں، 27 قیدیوں کو پھانسی یا گلا دبا کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
اہلکار نے بتایا کہ ہنگامہ اس وقت شروع ہوا جب کچھ قیدیوں نے اپنی اعلیٰ حفاظتی جیل میں منتقلی کے خلاف احتجاج کیا، جس کے نتیجے میں قیدیوں کے گروہوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
ایل اورو صوبے میں واقع ماچلا جیل ایکواڈور کی سب سے زیادہ قیدی جیلوں میں سے ایک ہے، جس میں تقریباً 5,000 قیدی رہتے ہیں۔
دریں اثنا، ایس این اے آئی کے مطابق، واقعے میں جیل میں آتشزدگی اور توڑ پھوڑ بھی ہوئی، تاہم سیکیورٹی فورسز نے صورتحال کو قابو میں کیا۔ زخمیوں کو مقامی اسپتالوں میں داخل کرایا گیا، اور فرانزک ٹیمیں تحقیقات کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔
ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوا نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا، یہ جیل تشدد ناقابل قبول ہے۔ ہماری حکومت جیلوں میں اصلاحات اور اضافی سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی سمیت گینگز کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔ جنوری 2024 میں اعلان کردہ اندرونی مسلح تصادم کی حالت کا حوالہ دیتے ہوئے، نوبوا نے کہا کہ فوج کو جیلوں کی نگرانی کے لیے مزید اختیارات دیے جائیں گے۔
یہ واقعہ ایکواڈور کی جیلوں میں بڑھتے ہوئے تشدد کی تازہ ترین مثال ہے۔ ستمبر کے آخر میں، ماچلا جیل میں ایک اور پرتشدد تصادم میں 13 قیدی اور ایک جیل افسر ہلاک ہو گئے تھے۔
2022 سے اب تک ملک میں جیلوں میں ہونے والے فسادات میں 400 سے زیادہ قیدی ہلاک ہو چکے ہیں، بنیادی طور پر منشیات کے گروہوں جیسے کہ لاس چگارس اور لاس لوبوس کے درمیان تنازعات کا نتیجہ ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی