تل ابیب ،09اکتوبر (ہ س )۔
غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان دو سال کی مسلسل جنگ کے بعد اب جنگی بندی کے معاہدے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے ۔جنگی بندی کے پہلے مرحلے پر دستخط کے بعد جنگ بندی کا اعلان ہو گیا ہے ۔ اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل اسموترچ نے کہا ہے کہ وہ غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے۔
اسرائیلی کابینہ میں جنگ بندی معاہدے پر آج ووٹنگ شیڈول ہے۔اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل اسموتریچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ سے اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کے بعد حماس کو مکمل طور پر تباہ کردینا چاہیے۔نیتن یاہو کی اتحادی حکومت کے ایک اہم رکن اسموترچ نے اپنے بیان میں عندیہ دیا ہے کہ وہ حکومت گرانے کی کوشش نہیں کریں گے۔
اِن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو حماس کے خلاف اپنی جنگ اس وقت تک جاری رکھنی چاہیے جب تک یہ تنظیم مکمل طور پر تباہ نہ کردی جائے۔واضح رہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر باضابطہ طور پر دستخط آج دوپہر 2 بجے متوقع ہیں۔معاہدے کی تفصیلات سے آگاہ ذرائع کے مطابق معاہدے پر دستخط کے بعد غزہ جنگ بندی نافذ العمل ہونے کا امکان ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ