کوپن ہیگن، 9 اکتوبر (ہ س): ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک 15 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی عائد کر دے گا، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر بچوں کا بچپن چوری کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
بدھ کو پارلیمنٹ سے اپنے خطاب میں فریڈرکسن نے کہا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہمارے بچوں کا بچپن چرا رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ معاشرے نے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم عفریت کو جنم دیا ہے جو نوجوانوں میں پریشانی، ڈپریشن اور خلفشار جیسے مسائل کو بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کبھی اتنے بچے اور نوجوان بے چینی اور ڈپریشن کا شکار نہیں ہوئے۔
فریڈرکسن نے کہا کہ اسکرین بچوں کو ایسے مواد سے روشناس کراتی ہے جسے کسی بچے یا نوجوان کو نہیں دیکھنا چاہیے۔ یہ ان کی مطالعہ اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں بھی رکاوٹ ہے۔ فریڈرکسن نے اعدادوشمار کا حوالہ دیا کہ ملک میں 11 سے 19 سال کی عمر کے 60 فیصد لڑکے شاذ و نادر ہی کسی دوست سے ذاتی طور پر ملتے ہیں، جب کہ ساتویں جماعت کے 94 فیصد طلباء کے سوشل میڈیا پروفائلز ہیں۔
ڈنمارک میں، مجوزہ قانون سازی 15 سال سے کم عمر بچوں کو کئی بڑے پلیٹ فارمز تک رسائی سے روکے گی، حالانکہ والدین 13 سال کی عمر سے اجازت دے سکتے ہیں۔
دریں اثنا، ڈیجیٹائزیشن کی وزیر کیرولین اسٹیج نے اس منصوبے کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور تسلیم کیا کہ ڈنمارک نے بچوں کو ٹیکنالوجی کمپنیوں کے رحم و کرم پر چھوڑنے میں بہت سادہ لوحی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈیجیٹل قید سے نکل کر کمیونٹی میں جانے کی ضرورت ہے۔
اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے، فریڈرکسن نے کہا کہ ملک میں 11 سے 19 سال کی عمر کے 60 فیصد لڑکے شاذ و نادر ہی کسی دوست سے ذاتی طور پر ملتے ہیں، جب کہ ساتویں جماعت کے 94 فیصد طلبہ کے سوشل میڈیا پروفائلز ہوتے ہیں۔
ڈنمارک سے پہلے کئی دوسرے ممالک نے کارروائی کی ہے۔ پچھلے مہینے، ایک فرانسیسی پارلیمانی کمیٹی نے ٹک ٹاک کے نقصان دہ اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے، 15 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی اور نوعمروں کے لیے ڈیجیٹل کرفیو کا مطالبہ کیا۔
آسٹریلیا نے 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا پر پابندی لگانے کا دنیا کا پہلا بل پیش کر دیا ہے۔ بل کے مطابق ٹک ٹاک، فیس بک، اسنیپ چیٹ، ریڈٹ، ایکس اور انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمز کو نابالغوں کے اکاؤنٹس بلاک کرنے میں ناکامی پر 33 ملین ڈالر تک کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
جنوبی کوریا نے اسکول کے اوقات میں فون اور اسمارٹ ڈیوائسز پر پابندی لگانے کا قانون منظور کیا ہے، جس کا اطلاق مارچ 2026 سے ہوگا۔
فن لینڈ، اٹلی، نیدرلینڈز اور چین سمیت متعدد ممالک نے اسی طرح کی پابندیاں نافذ کی ہیں۔ ترکی عمر کی حد کو مرحلہ وار متعارف کرانے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی