جنگ بندی کے اعلان کے بعد غزہ اور تل ابیب میں خوشی کی لہر،خوشیاں منا کر سیزفائز کا خیر مقدم
غزہ ،09اکتوبر (ہ س )۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے پر اتفاق کے اعلان کے بعد غزہ کے جنوبی علاقے میں جشن کا سماں دیکھا جا رہا ہے۔ غزہ کے لوگوں نے گذشتہ شب جاگ کر گذاری۔ اہالیان غزہ بالخصوص خان یون
جنگ بندی کے اعلان کے بعد غزہ میں خوشی کی لہر، تل ابیب میں معانقوں اور بوسوں سے سیز فائز کا خیر مقدم


غزہ ،09اکتوبر (ہ س )۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے پر اتفاق کے اعلان کے بعد غزہ کے جنوبی علاقے میں جشن کا سماں دیکھا جا رہا ہے۔ غزہ کے لوگوں نے گذشتہ شب جاگ کر گذاری۔ اہالیان غزہ بالخصوص خان یونس اور دیگر شہروں میں پناہ گزین کیمپوں سے نکل کر جنگ بندی کا جشن منایا، جس کا اعلان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کیا تھا۔ اپنے ہی ملک میں بے دخلی کا عذاب جھیلنے والے غزہ کے باسیوں نے مسرت کے اظہار کے لیے خوشی کے نعرے لگائے، گانے گا کر جنگ بندی کے حوالے سے اپنی فرحت اور سکون کا اظہار کیا۔ اسی طرح سینکڑوں اسرائیلیوں نے تل ابیب میں خوشی کا اظہار کیا، امریکی صدر ٹرمپ کے منصوبے کے تحت اگلے پیر کو قیدیوں کی رہائی کے اعلان پر مسرت منائی۔ اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے خوشی سے ایک دوسرے کو گلے لگایا، کیونکہ قیدیوں کی رہائی کی خبر نے خوشی کا ماحول پیدا کر دیا۔اس کے باوجود غزہ میں سول ڈیفنس نے معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی حملوں کی اطلاع دی، جبکہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے شہریوں کو شمالی علاقے اور غزہ شہر میں واپس نہ جانے کی وارننگ دی اور کہا کہ یہ علاقہ اب بھی خطرناک ہے۔ اسرائیل اور حماس نے کل رات غزہ کے حوالے سے امریکی صدر کے منصوبے کے پہلے مرحلے پر معاہدہ کیا، جس میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا انتظام شامل ہے، جو دو سال سے جاری خونریز جنگ کے خاتمے کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ اتفاق رائے سات اکتوبر کے حملے کی دوسری برسی کے ایک دن بعد ہوا، جب حماس نے غزہ میں اسرائیلی بستیوں اور فوجی اڈوں پر حملہ کیا تھا، جس کے جواب میں اسرائیل نے فلسطینی علاقے پر تباہ کن حملہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق مصر کے شہر شرم الشیخ میں منعقد بالواسطہ مذاکرات کے ذریعے 20 نکات پر مشتمل امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر معاہدہ طے پایا، جس کا اعلان ٹرمپ نے پچھلے ماہ کے آخر میں کیا تھا، تاکہ غزہ میں امن قائم کیا جا سکے۔ ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande