نئی دہلی، 8 اکتوبر (ہ س)۔ لاجسٹک سروس فراہم کرنے والے اوم فریٹ فارورڈرز کے شیئروں نے آج اسٹاک مارکیٹ میں زبردست گراوٹ کے ساتھ انٹری کر کے اپنے آئی پی او سرمایہ کاروں کو مایوس کر دیا۔ آئی پی او کے تحت کمپنی کے حصص 135 روپے کی قیمت پر جاری کیے گئے۔ آج، بی ایس ای پر اس کی لسٹنگ تقریباً 39 فیصد کے ڈسکاونٹ کے ساتھ 82.50 روپے کی سطح پر اور این ایس ای پر 81.50 روپے کی سطح پر ہوئی۔ لسٹنگ کے بعد خریداری کی حمایت کی وجہ سے اس شیئر کی حرکت میں آئی جس کی وجہ سے کچھ ہی دیر میں یہ شیئر چھلانگ لگا کر 86.60 روپے کی اپر سرکٹ لیول پر پہنچ گیا۔ اپر سرکٹ کے باوجود کمپنی کے آئی پی او سرمایہ کاروں کو پہلے دن کے کاروبار میں 35.85 فیصد کا نقصان اٹھانا پڑا۔
اوم فریٹ فارورڈرز کا 122.31 کروڑ روپے کا آئی پی او 29 ستمبر اور 3 اکتوبر کے درمیان سبسکرپشن کے لیے کھلا تھا۔ اس آئی پی او کو سرمایہ کاروں کا اوسط ردعمل ملا، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پراسے 3.88 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اہل ادارہ جاتی خریداروں (کیو آئی بی) کے لیے ریزرو پورشن (مختص حصے) کو3.97 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ غیر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (این آئی آئی) کے لیے مختص حصے کو 7.39 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اسی طرح، خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے مختص حصے کو 2.77 گنا سبسکرائب کیا گیااور ملازمین کے لیے مختص حصے کو 0.57 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اس ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) کے تحت، 10روپے کی فیس ویلیو والے24.44 کروڑ روپے کے نئے حصص جاری کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، 72.5 لاکھ شیئرز آفر فار سیل ونڈو کے ذریعے فروخت کیے گئے ہیں۔ کمپنی آئی پی او میں نئے حصص کی فروخت کے ذریعے اکٹھے ہونے والے فنڈز کو کمرشیل گاڑیوں اور بھاری سامان خریدنے، ورکنگ کیپیٹل کی ضروریات کو پورا کرنے اور عام کارپوریٹ مقاصد کے لیے استعمال کرے گی۔
کمپنی کی مالی حالت کے بارے میں بات کریں توپراسپیکٹس میں کئے گئے دعوے کے مطابق اس کی مالی صحت میں اتار- چڑھاو¿ آیا ہے۔ 2022-23 کے مالی سال میں، کمپنی کا خالص منافع 27.16 کروڑ روپے تھا، جو اگلے مالی سال 2023-24 میں کم ہو کر 10.35 کروڑ روپے رہ گیا۔ تاہم، 2024-25 میں، کمپنی کا خالص منافع 21.19 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔ اس مدت کے دوران، کمپنی کی آمدنی 17 فیصد سے زیادہ کی کمپاو¿نڈ سالانہ ترقی کی شرح سے بڑھ کر 494.05 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔
اس دوران کمپنی کا قرضہ مسلسل بڑھتا رہا۔ مالی سال 2022-23 کے اختتام پر، کمپنی کا قرض 7.53 کروڑروپے تھا، جو مالی سال 2023-24 کے اختتام تک بڑھ کر 24.47 کروڑ روپے ہو گیا۔ اسی طرح، مالی سال 2024-25 کے اختتام پر، کمپنی کا قرض چھلانگ لگا کر 26.95 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔
کمپنی کے ریزرو اور سرپلس کے بارے میں بات کریں تو یہ مالی سال 2022-23 کے اختتام پر 139.24 کروڑ روپے کی سطح پر تھا، جو مالی سال 2023-24 کے اختتام پر بڑھ کر 151.58 کروڑ روپے ہو گیا اور مالی سال 2024-2024 کے اختتام پر بڑھ کر 173.47 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد