ہندوستان کا ڈیجیٹل ادائیگیوں کا ماحولیاتی نظام تیزی سے پختہ ہو رہا ہے: سنجے ملہوترا
ممبئی، 8 اکتوبر (ہ س)۔ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر سنجے ملہوترا نے بدھ کے روز مالیاتی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ استعمال میں آسان اور قابل رسائی مصنوعات ڈیزائن کریں تاکہ ہندوستان کو مالی شمولیت حاصل کرنے اور 2047 تک ایک ترقی یا
ہندوستان کا ڈیجیٹل ادائیگیوں کا ماحولیاتی نظام تیزی سے پختہ ہو رہا ہے: سنجے ملہوترا


ممبئی، 8 اکتوبر (ہ س)۔ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر سنجے ملہوترا نے بدھ کے روز مالیاتی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ استعمال میں آسان اور قابل رسائی مصنوعات ڈیزائن کریں تاکہ ہندوستان کو مالی شمولیت حاصل کرنے اور 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے میں مدد ملے۔

سنجے ملہوترا نے یہ بیان یہاں گلوبل فنٹیک فیسٹ 2025 سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ اپنے خطاب میں، آر بی آئی کے گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کا ڈیجیٹل ادائیگیوں کا ماحولیاتی نظام تیزی سے پختہ ہوا ہے، یومیہ یو پی آئی لین دین اب عالمی حقیقی وقت کی ادائیگیوں کا نصف حصہ ہے۔ انہوں نے ڈیجیٹل فراڈ کے بڑھتے ہوئے مسئلے کا بھی ذکر کیا اور اس مسئلے کو روکنے کی کوششوں کی وکالت کی۔ ملہوترا نے فنٹیک کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کے کم ترقی یافتہ خطوں میں رسائی کو بہتر بنائیں اور ایسی مصنوعات تیار کریں جو کم ڈیجیٹل خواندگی والے لوگوں کے لیے بدیہی اور استعمال میں آسان ہوں۔

گلوبل فنٹیک فیسٹ (جی ایف ایف) 2025 میں، آر بی آئی گورنر نے فنٹیک کمپنیوں کے لیے پانچ رہنما اصولوں کا خاکہ پیش کیا، جس کا مقصد ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت میں مالی شمولیت اور اختراع کو تیز کرنا ہے۔ انہوں نے کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ بغیر کسی رکاوٹ کے تجربات تخلیق کریں تاکہ صارفین کو کبھی بھی امداد پر انحصار نہ کرنا پڑے، اس طرح رگڑ کم ہو اور مصروفیت میں بہتری آئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا کی دستیابی کی وجہ سے ریٹرن فائل کرنے جیسے کام جس میں مہینوں لگتے تھے اب منٹوں میں مکمل ہو جاتے ہیں۔ ملہوترا نے ڈیجی لاکر اور جی ایس ٹی کے نفاذ کی حمایت کرنے والے آئی ٹی انفراسٹرکچر جیسے ٹیکنالوجی کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande