نئی دہلی، 8 اکتوبر (ہ س)۔ زرعی کیمیکل مصنوعات تیار کرنے اوربی2بی کی بنیاد پر کارپوریٹ صارفین کو براہ راست کھاد اور کیڑے مار ادویات فروخت کرنے والی کمپنی ایڈوانس ایگرو لائف کے شیئروں نے آج اسٹاک مارکیٹ میں زبردست انٹری کرکے اپنے آئی پی او سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچایا۔ کمپنی کے حصص آئی پی او کے تحت 100 کی قیمت پر جاری کیے گئے تھے۔
آج،بی ایس ای پر اس کی لسٹنگ 113 روپے کی سطح پر 13فیصد کے پریمیم کے ساتھ اور این ایس ای پر 114 روپے پر14فیصد کے پریمیم کے ساتھ ہوئی۔ حالانکہ لسٹنگ کے بعد فروخت شروع ہوجانے کی وجہ سے اس کے شیئروں کی نقل و حرکت میں قدرے کمی واقع ہوئی۔ صبح 10:30 بجے تک، کمپنی کے حصص 109 روپے پر ٹریڈ کر رہے تھے۔ اس طرح، کمپنی کے آئی پی او کے سرمایہ کار اب تک کے کاروبار میں 9فیصد کا منافع کما چکے ہیں۔
ایڈوانس ایگرو لائف کا 392.86 کروڑ روپے کا آئی پی او 30 ستمبر سے 3 اکتوبر کے درمیان سبسکرپشن کے لیے کھلا تھا۔ آئی پی او کو سرمایہ کاروں کی جانب سے زبردست ردعمل ملا، جس کے نتیجے میں اسے مجموعی طور پر 56.90 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اہل ادارہ جاتی خریداروں (کیو آئی بی) کے لیے مختص حصے کو 27.31 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ غیر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (این آئی آئی) کے لیے مختص حصے کو 175.30 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اسی طرح، خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے مختص حصے کو 23.14 گنا سبسکرائب کیا گیااور ملازمین کے لیے مختص حصے کو 38.42 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اس آئی پی او کے تحت 10روپے کی فیس ویلیو والے 1,92,85,720 نئے حصص جاری کیے گئے ہیں۔ کمپنی آئی پی او کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدنی کو ورکنگ کیپیٹل کی ضروریات کو پورا کرنے اور عام کارپوریٹ مقاصد کے لیے استعمال کرے گی۔
کمپنی کی مالی حالت کے بارے میں کریں تو پراسپیکٹس میں کئے گئے دعوے کے مطابق اس کی مالی صحت مسلسل مضبوط ہوئی ہے۔ مالی سال 2022-23 میں، کمپنی نے 14.87 کروڑ روپے کا خالص منافع درج کیا، جو مالی سال 2023-24 میں بڑھ کر 24.73 کروڑ روپے ہو گیا اور 2024-25میں چھلانگ لگا کر25.64 کروڑ روپے کی سطح تک پہنچ گیا۔ اس مدت کے دوران، کمپنی کی آمدنی 12 فیصد سے زیادہ کی کمپاونڈ سالانہ شرح نمو (سی اے جی آر) سے بڑھ کر 502.88 کروڑ روپے کی سطح تک پہنچ گئی۔
اس دوران کمپنی کا قرضہ مسلسل بڑھتا رہا۔ مالی سال 2022-23 کے اختتام پر، کمپنی کا قرض 25.29 کروڑ روپے تھا، جو مالی سال 2023-24 کے اختتام تک بڑھ کر 45.46 کروڑ روپے ہو گیا۔ اسی طرح، مالی سال 2024-25 کے اختتام پر، کمپنی کا قرض 80.45 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔
کمپنی کے ریزرو اور سرپلس کی بات کریں تو یہ مالی سال 2022-23 کے اختتام پر 46.10 کروڑ روپے تھے، جو مالی سال 2023-24 کے اختتام پر بڑھ کر 70.76 کروڑ روپے ہو گئے اور مالی سال 2024-25 کے اختتام پر یہ قدرے کم ہو کر 55.87 کروڑ روپے ہو گئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد