
کیف، 31 اکتوبر (ہ س)۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعہ کو روس پر نئی اور سخت پابندیوں کے منصوبے کا اعلان کیا، جس سے روسی تیل کمپنیوں کو اگلے سال 50 بلین ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔
زیلنسکی نے اس منصوبے کا اعلان سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں کیا۔ زیلنسکی نے کہا کہ پابندیوں کی وجہ سے روسی تیل کمپنیوں کو اگلے سال 50 بلین ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے جس میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
زیلنسکی نے پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے آج روس پر مزید پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ پابندیوں کے نفاذ کے حوالے سے اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا۔ ان میں شراکت دار ممالک کی طرف سے پابندیاں (جو یوکرین تجویز کرتا ہے)، یوکرین کی اپنی پابندیاں (جو یورپی ممالک کے ساتھ مربوط ہیں) اور مستقبل میں طویل مدتی پابندیاں جن کا براہ راست اور تیزی سے اثر پڑتا ہے۔
پوسٹ میں، انہوں نے تین اہم نکات کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ میزائل اور دیگر ہتھیار تیار کرنے والی بہت سی روسی فیکٹریاں اس وقت عالمی پابندیوں کے دائرے میں نہیں آتیں اور ہم اسے ٹھیک کر دیں گے۔
منصوبے کے دوسرے مرحلے کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے موجودہ پابندیوں کو مربوط کرنے کے لیے اتحادی ممالک کے ساتھ کام کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پابندیوں کا مشترکہ اثر سب سے زیادہ مؤثر ہے۔ اس کے لیے جی-7 ممالک کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے، تمام یورپ (یورپی یونین (ای یو) کی پابندیوں کو غیر ای یو ممالک جیسے سوئٹزرلینڈ، ناروے، اور یو کے)، جاپان، کینیڈا اور ریاستہائے متحدہ کی حمایت حاصل ہے۔
منصوبے کے آخری اور تیسرے مرحلے میں روس کے خلاف مستقبل میں طویل مدتی پابندیوں کے لیے ترجیحی اہداف کا انتخاب کرنے کے لیے یوکرین کی سیکیورٹی سروس (ایس بی یو) اور غیر ملکی انٹیلی جنس سروسز کے سربراہان کے ساتھ مل کر کام کرنا شامل ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا، ہم یقینی طور پر ان پر عمل درآمد کریں گے۔
زیلنسکی نے ایک قرارداد پر بھی دستخط کیے جس میں یوکرین سے روس کی فوجی پیداوار اور پروپیگنڈے کے لیے کام کرنے والے افراد پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے پابندیوں کو روکنے کے کسی بھی منصوبے کو ناکام بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ پوسٹ میں چار تصاویر بھی شیئر کی گئی ہیں، جو کسی میٹنگ کی دکھائی دیتی ہیں۔
پوسٹ کے آخر میں، اس نے کیپشن دیا، سب کی مدد کے لیے شکریہ! یوکرین کی شان!
یہ پوسٹ روس یوکرین جنگ کے درمیان سامنے آئی ہے، جہاں 'پابندیاں' روس کی معیشت کو کمزور کرنے کا ایک بڑا ہتھیار بنی ہوئی ہیں۔ اس پوسٹ کو پہلے ہی ہزاروں ویوز اور سیکڑوں لائکس مل چکے ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی