
بھوپال، 31 اکتوبر (ہ س)۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے مدھیہ پردیش میں یوکو بینک کی لیڈر شپ والے بینکوں سے 110.50 کروڑ کا قرض لے کر اس کا فرضی استعمال دکھانے اور نقد رقم آپس میں بانٹنے و چھپانے کے معاملے میں اندور کی امبیکا سالویکس اور وردھمان سالونٹ لمیٹڈ کی 1.14 کروڑ کی تین جائیدادیں ضبط کی ہیں۔ یہ کارروائی 29 اکتوبر کو پی ایم ایل اے 2002 کے ضوابط کے تحت کی گئی۔
ای ڈی کے بھوپال واقع علاقائی دفتر نے جمعہ کو بتایا کہ اس معاملے میں سی بی آئی، اے سی- چہارم، ویاپم بھوپال نے تعزیرات ہند 1860 اور انسداد بدعنوانی ایکٹ 1988 کی مختلف دفعات کے تحت درج ایف آئی آر کی بنیاد پر تفتیش شروع کی تھی۔ اس کے بعد سی بی آئی نے میسرز نرائن نریات انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر متعلقہ اداروں و افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔
ای ڈی کی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی کہ میسرز امبیکا سالویکس لمیٹڈ کے زیر انتظام کام کرنے والی میسرز نرائن نریات انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ نے یوکو بینک کی لیڈرشپ والے بینکوں کے ایک گروپ سے ساکھ نامہ (ایل سی) اور ایکسپورٹ پیکنگ کریڈٹ (ای پی سی) کے ذریعے تقریباً 110.50 کروڑ روپے کے قرض دھوکہ دہی سے حاصل کیے۔ حالانکہ دستاویزات میں اس رقم کا استعمال جائز تجارتی مقاصد کے لیے دکھایا گیا تھا۔
جانچ میں یہ بات سامنے آئی کہ کوئی حقیقی خرید و فروخت نہیں کی گئی تھی۔ اس کے بجائے کاروباری سرگرمیوں کا جھوٹا تاثر پیدا کرنے کے لیے رقم کو امبیکا سالویکس لمیٹڈ کے مختلف گروپ اداروں کے ذریعے آپسی لین دین میں منتقل کیا گیا۔ قرض سے حاصل شدہ رقم کو بعد میں ذاتی اور کارپوریٹ مفادات کے لیے ڈائیورٹ کیا گیا، جس میں جائیداد میں سرمایہ کاری اور گروپ کے زیر انتظام کام کرنے والی متعلقہ کمپنیوں، فرمز اور بے نامی اداروں کے نیٹ ورک کے ذریعے نقد رقم کی لین دین کی گئی۔ اس مقصد کے لیے ڈائیورٹ گئی رقم کو چھپایا گیا اور استعمال میں لایا گیا۔
ای ڈی نے میسرز نرائن نریات انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے معاملے میں پی ایم ایل اے 2002 کے ضوابط کے تحت میسرز امبیکا سالویکس لمیٹڈ اور میسرز وردھمان سالونٹ ایکسٹریکشن انڈسٹریز لمیٹڈ کی اندور واقع 1.14 کروڑ روپے مالیت کی تین غیر منقولہ جائیدادوں کو عارضی طور پر ضبط کیا ہے۔ ای ڈی نے اس معاملے میں اس سے قبل بھی اس گروپ کے متعدد افراد اور اداروں کی 26.53 کروڑ روپے کی غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کی تھیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن