
کولکاتہ، 31 اکتوبر (ہ س)۔ ترنمول کانگریس نے جمعہ کو مغربی بنگال میں خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کے عمل کے دوران حقیقی ووٹروں کے ناموں کو ہٹانے کی صورت میں دہلی میں قانونی کارروائی اور بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کا انتباہ دیا۔
ریاست بھر سے تقریباً 15,000 عہدیداروں کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، ٹی ایم سی کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر الزام لگایا کہ وہ رائے دہندگان کی فہرست میں ہیرا پھیری کرکے آئندہ اسمبلی انتخابات میں’پرامن طریقے سے دھاندلی‘کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ابھیشیک بنرجی نے کہا،’آپ سب جانتے ہیں کہ بنگال میں 27 اکتوبر کو بی جے پی کے کہنے پر یہ خصوصی گہری نظرثانی کا عمل شروع کیا گیا تھا۔ ہم نے اس کے خلاف پہلے بھی، پارلیمنٹ میں، عدالت میں، اور سڑکوں پر احتجاج کیا ہے، اور کرتے رہیں گے۔‘ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایک بھی اہل ووٹر کا نام فہرست سے ہٹایا گیا تو بنگال کے 100,000 لوگ دہلی میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے احتجاج کریں گے۔ ریاستی صدر سبرت بخشی اور ضلع، بلاک اور بوتھ سطح کے عہدیداروں نے جمعہ کی میٹنگ میں شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد ووٹر لسٹ کی نظرثانی کی نگرانی کے لیے حکمت عملی تیار کرنا تھا۔ٹی ایم سی کے قومی جنرل سکریٹری نے کہا کہ ووٹر لسٹ کی تصدیق کے عمل نے ریاست میں خوف کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اگر حقیقی ووٹروں کے ناموں کو ہٹا دیا جائے تو پارٹی خاموش نہیں رہے گی۔ ہم عدالت سے رجوع کریں گے اور دہلی میں ایک بڑی تحریک چلائیں گے۔ٹی ایم سی ذرائع نے بتایا کہ ابھیشیک بنرجی نے تمام لیڈروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے کیونکہ شمالی 24 پرگنہ، نادیہ اور کوچ بہار اضلاع کے کئی علاقوں میں ہزاروں حقیقی ووٹروں کے نام فہرست سے غائب پائے گئے ہیں۔ ٹی ایم سی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا، ’ہم نے بدھ کی پریس کانفرنس میں جن تضادات کو اجاگر کیا تھا، ان کو بھی عدالت کی توجہ میں لایا جائے گا۔ یہ صرف ایک سیاسی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ ایک جمہوری مسئلہ ہے۔‘بنرجی نے حالیہ اموات پر بھی تشویش کا اظہار کیا جو مبینہ طور پر ووٹر لسٹ سے ہٹائے جانے کے خدشے کی وجہ سے ہوئیں۔ انہوں نے کہا، ’پوری ریاست میں خوف کا ماحول ہے، لوگ ڈر رہے ہیں کہ ان کا نام فہرست سے نکال دیا جائے گا، اور یہ جمہوریت میں ناقابل قبول ہے۔‘ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan